|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2014

اسلام آ باد: وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے بجلی کا شارٹ فال 3200 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث پوری قوم کو اگلے 2 سے 3 ماہ تک لوڈ شیڈنگ کا عذاب برداشت کرنا پڑے گا۔ اسلام آباد میں وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام سے کئے گئے اپنے وعدے کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی کی اور سردیوں کے پورے سیزن میں کارخانے اور فیکٹریاں چلتی رہیں لیکن گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد بجلی کی طلب میں بھی اضافہ  ہو گیا ہے اور بجلی کا شارٹ فال 3200 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو اگلے 2 سے 3 ماہ تک بجلی کے شارٹ فال کی زحمت برداشت کرنی پڑے گی، کوشش ہے کہ لوڈ شیڈنگ قابل حد تک رہے۔ وزیر پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اس کے مختلف ادارے خود بھی بہت بلوں کے بہت بڑے نا دہندہ ہیں، ہم نے گزشتہ چند روز میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے کنیکشنز بھی منقطع  کئے ہیں، کوشش ہے کہ سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کے اس سال کے جتنے بھی بجلی کے بقایاجات ہیں وہ جون سے پہلے وصول کر لئے جائیں، بجلی کے کنیکشنز کاٹنے کی جو مہم شروع کر رکھی ہے اس سے حکومت کو 3.2 ارب روپے کی وصولی ہوئی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 2200 میگا واٹ بجلی سسٹم میں آ چکی ہے یا اگلے 2 ماہ میں نیشنل گرڈ اسٹیشن میں آ جائے گی جس سے لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کمی واقع ہو گی۔ حکومت نے گدو اور اوچ میں بجلی کے پلانٹس کا افتتاح کیا، اس کے علاوہ نندی پور پاور پراجیکٹ کی پہلی ٹربائن سے بھی مئی میں بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی جس سے شارٹ فال میں کمی واقع ہو گی۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چند لاکھ بجلی چوروں اور نادہندگان کی وجہ سے کروڑوں صارفین کو لوڈ شیڈنگ کا عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے، سب پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ جو لوگ بجلی کا بل ادا نہیں کرتے چاہے وہ وفاقی حکومت میں ہوں یا صوبائی حکومت میں انھیں کسی صورت بجلی فراہم نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے کرنے والوں میں زیادہ تعداد ان لوگوں کی ہے ہو تونادہندہ ہے یا پھر کنڈے کے ذریعے بجلی کی فراہمی چاہتے ہیں لیکن ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا جو بجلی کا بل ادا کرے گا صرف اسے ہی بجلی فراہم کی جائے گی۔