|

وقتِ اشاعت :   May 3 – 2014

کراچی: روشنیوں کے شہرمیں موت کے سوداگر ہر روز ہنستے بستے خاندانوں کو اجاڑ رہے ہیں اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی صرف زبانی دعوؤں تک ہی محدود ہے، آج بھی شہر میں بے نام قاتلوں نے ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں ایم کیو ایم کے ہمدرد وکیل سمیت 6 افراد کو موت کی وادی میں پہنچا دیا۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں اسلام چوک کے قریب نامعلوم افراد ایک کار پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں موجود وکیل حماد ادریس ایڈووکیٹ  اور ان کا ڈرائیور نعمان شاہ جاں بحق ہوگئے۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن سیف یار خان نے کہا ہے کہ فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے حماد ادریس ایڈووکیٹ ایم کیو ایم کے ہمدرد اور نعمان شاہ کارکن تھا، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ایک جانب کارکنوں کی ماورائے عدالت ہلاکتیں کی جارہی ہیں جبکہ دوسری جانب ان کی ٹارگٹ کلنگ بھی جاری ہے۔ وکلاء برادری نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعے کے خلاف عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا جس کے نتیجے میں ہزاروں مقدمات التو ا کا شکار ہوگئے۔ سائٹ کے علاقے میٹروول میں بھتہ نہ دینے پر نامعلوم افراد نے اسکول میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اسکول پرنسپل جاں بحق جبکہ ان کا بیٹا زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد پولیس نے مسلح افراد کا تعاقب کیا اور مقابلے میں ایک حملہ آور ہلاک جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، میٹروول قبرستان کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 2 افراد کی زندگی کا خاتمہ کردیا، اس کے علاوہ نارتھ کراچی کے علاقے انڈا موڑ کے قریب فائرنگ سے نامعلوم شخص کی زندگی کا چراغ گل کردیا گیا۔ غریب آباد انڈر پاس کے قریب بھی فائرنگ سے 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب سی آئی ڈی پولیس نے شارع فیصل پر کارروائی کرکے 5 ملزمان عمر احمد، محمد فیصل، زبیرعلی، شہریاراور شعیب کو گرفتار کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں اور ان کے قبضے سے اسلحہ سمیت 20 لاکھ روپے بھی برآمد ہوئے ہیں۔