|

وقتِ اشاعت :   May 6 – 2014

کوئٹہ: بلوچستان میں ایک لاکھ حاملہ خواتین میں سے 785 مائیں زچگی کے دوران ہلاک ہو جاتی ہیں جبکہ ایک ہزرار بچوں میں سے 63 نوزائیدہ بچے انتقال کر جاتے ہیں۔ ماں او ر بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے میں کمیونٹی میڈوائیز کی تعداد بڑھانا ناگزیر ہے۔ ڈاکٹر شمع اسحاق ممبر صوبائی اسمبلی۔کوئیٹہ ( اسٹاف رپورٹر) بلوچستان میں تربیت یافتہ طبی عملہ کی شدید کمی ہے ہمیں اس کا احساس ہے۔ ہم نے ڈاکٹرز کو صوبہ کے دیہی علاقوں تعینات کر نے کا قانوں منظور کیا ہے جس کے تحت ڈاکٹرز کو بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔ ہماری عوام کو بہتر صحت کی سہولتیں مہیا کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ ہمارے صوبہ میں ایک لاکھ حاملہ خواتین میں سے 785 مائیں زچگی کے دوران ہلاک ہو جاتی ہیں جبکہ ایک ہزرار بچوں میں سے 63 نوزائیدہ بچے انتقال کر جاتے ہیں۔ ماں او ر بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے میں کمیونٹی میڈوائیز کی تعداد بڑھانا ناگزیر ہے۔ ڈاکٹر شمع اسحاق ممبر صوبائی اسمبلی بلوچستان نے میٹرنل اینڈ نیو بارن چائلڈ ھیلتھ پروگرام ، سیو دی چلڈرن اور مرسی کور کے زیر اہتمام عالمی یوم میڈوائیف کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ڈاکٹر تاج رئیسانی صوبائی سربراہ میٹرنل اینڈ نیو بارن چائلڈ ھیلتھ پروگرام نے بتایا کے اس وقت 167کمیونٹی میڈوائیز کی فیلڈ میں تعناتی کر دی گئی ہے۔ بلوچستان کے 15کمیونٹی میڈوائیز اسکولوں میں 165 خواتین زیر تربیت ہیں جبکہ 421 خواتین کمیونٹی میڈوائیز کا کورس مکمل کر چکی ہیں اور جلد ہی ان کو ان کے اپنے اضلاع میں تیعنات کر دیا جائے گا۔ بلوچستان میں مرحلہ وار 1800کمیونٹی میڈوائیز کو تربیت کے بعد صوبہ کے مختلف اضلاع میں تیعنات کیا جائے گا۔سیو دی چلدرن کے منیجر ایڈوکیسی ندیم شاہد نے کہا کہ تربت سے تعلق رکھنے والی کمیونٹی میڈوائیف مس راحت نور سیو دی چلڈرن کی کاوشوں سے چیک ریپبلک میں ہونے والے عالمی میڈوائیف ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی ہے ۔ مس راحت نور پاکستان کی جانب سے عالمی میڈوائیف ایوارڈ حاصل کرے گی۔ انھوں نے بتایا کہ سیو دی چلڈرن کے زیر اہتمام گوادر، زیارت اور لسبیلہ کی 43 خواتین کمیونٹی میڈوائیریفری کی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔سیو دی چلڈرن کے ندیم شاید کا کہنا تھا کہ ماں اور بچوں کی شرح اموات کم کرنے کے لیئے حکومت کو کمیونٹی میڈوائیز لیڈی ھیلتھ ورکرز اور ویکسینیٹرز کی تعدا میں اضافہ کر نا ہو گا۔ڈاکٹر سیعد اللہ خان ٹیم لیڈر مرسی کور نے شرکاء کو بتایا کہ مرسی کو ر محکمہ صحت کے تعاون سے بلوچستان کے تین اضلاع میں کمیونٹی میڈوائیز کو ضروری آلات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دوران ڈیوٹی تربیت مہیا کر رہی ہے۔ انھوں نے بلوچستان کی خواتین سے درخواست کی کہ وہ آگے آئیں اور کمیونٹی میڈوائیف کے شعبہ کو بطور کیرئیر اپنا کر اپنے علاقے میں ماں اور بچوں کی زندگیا ں بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔اس دوران میڈوائفری اسکول کوئیتہ اور HRD کی کمیونٹی میڈوائیز کورس کی طالبات نے ماں اور بچوں کی صحت اور کمیونٹی میڈوائیز کے کام کے حوالے سے خاکے پیش کئیے ۔ پروگرام کے اختتام پر سیو دی چلڈرن کی جانب سے طالبات کو شیلڈز دی گیءں۔