اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ حکوممت ملک میں جاری بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھارہی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ شہریوں کو سستی اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لیے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے صرف ان لوگوں کو بجلی ملے گی جو بروقت بل ادا کریں گے، چوروں کو بجلی نہیں ملے گی، محکمے سے بدعنوانی کا خاتمہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سخت نوٹس لیا ہے تمام تقسیم کار کمپنیوں میں آٹھ سے دس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، تاہم حکومت لوڈشیڈنگ کا دورنیہ کم کرنے کیے لیے کوششیں کررہی ہے۔
وزیرِ پانی و بجلی عابد شیر علی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان حکومت قوم سے کیے گئے تمام وعدے پورے کرے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ گزشتہ حکومت سے ورثہ میں ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم منگل کو پورٹ قاسم میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے 1320 میگاواٹ صلاحیت کے منصوبے کا افتتاح کریں گے، جبکہ گڈانی میں 6600 میگا واٹ کے بجلے کے پیداوری منصوبے پر کام جاری ہے۔
4500 میگا واٹ کا داسو پن بجلی منصوبہ اسی سال شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف اگست میں 1100 میگا واٹ کے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے اور سکی کنارے منصوبے پر بھی آئندہ ماہ کام شروع ہوجائے گا۔
اس سال کے آخر تک 2400 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی جائے گی۔
بجلی کے پیداوار میں اضافے کے لیے ایل این جی درآمد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کا گراف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ان علاقوں میں بجلی فراہم کی جائے گی جہاں بل بروقت ادا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بجلی کے نادہندہ ہیں انہیں بجلی فراہم نہیں کی جائے گی۔ بجلی کے محکمہ سے بدعنوانی کا خاتمہ کردیں گے جو ملازمین بجلی چوری میں ملوث ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اس کے علاوہ واپڈا ملازمین کے اثاثوں کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی۔