|

وقتِ اشاعت :   May 8 – 2014

کوئٹہ: واسا ایمپلایز یونین کے زیر اہتمام تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ایسوسی ایشن کے صدر بشیر احمد کی قیادت میں ٹی اینڈ ٹی چوک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکومت نے بارہا واسا ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ملازمین نا ن شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں گزشتہ کئی ماہ سے واسا ملازمین کو تنخواوہوں کی ادائیگی نہیں کی جارہی جس کی وجہ سے واسا ملازمین کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک جا پہنچی ہے اور ملازمین کے بچوں کو سکولوں سے فارغ کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہے کیونکہ ملازمین نے اپنے بچوں کی فیسیں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ادا نہیں کی مقررین کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں واسا ملازمین کے بچوں نے ہاکی چوک پر تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف کئی گھنٹے تک مظاہرہ کیا تھا جس کی وجہ سے گرمی اور پیاس سے نڈھال ہو کر کئی بچے بہوش ہو گئے جنہیں ہسپتال پہنچایا گیا مقررین کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے دعوے دار حکمرانوں نے متعدد بار ہمیں تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن ادائیگی نہیں کی گئی واسا ملازمین گزشتہ کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف مختلف موقعوں سراپا احتجاج ہیں لیکن حکمرانوں پر ملازمین کے احتجاج اور مشکلات کے حوالے سے جوں تک نہیں رینگ رہی کہ ملازمین کن حالات سے دوچار ہیں ملازمین نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر ہماری تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی نہیں بنایا تو ہم سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اورمتعلقہ حکام پر عائد ہو گی علمدار روڈ پر بھی واسا ملازمین اور ایچ ڈی پی کے زیر اہتمام تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا کئی گھنٹے تک چوک پر احتجاج کے باعث مختلف سڑکوں پر ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مظاہرین انتظامیہ کی یقین دہانی پر اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔