برلن (ئمائندہ خصوصی )بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن آزاد کے مرکزی چئیرمین زاہد بلوچ کی باحفاظت بازیابی اور بی ایس او کے بھوک ہڑتالی رہنماؤں سے اظہار یکجہتی کے لیے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں احتجاجی مظاہرہ اور علامتی بھوک ہڑتال کا اہتمام کیا گیا۔بلوچستان نیشنل موومنٹ جرمنی چیپٹر کے تحت ہونے والا یہ مظاہرہ برلن کے تاریخی برانڈنبرگ دروازے کے قریب اور امریکی سفارتخانے کے سامنے کیا گیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز، پارٹی پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ، لاپتہ افراد کی فوری بازیابی، بلوچستان میں جاری آپریشن بند کرنے اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ فوری بند کرنے کے حق میں نعرے درج تھے۔مظاہرے کے شرکاء4 سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے زاہد بلوچ کو اہل خانہ اور ساتھیوں کے سامنے زبردستی اٹھا کر لیجانے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی اور اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور آزادی اظہار رائے کے آئینی حق کے خلاف قراردیا۔انہوں نے اقوام متحدہ، عالمی برادری اور خصوصا یورپی یونین پر زور دیا کہ بلوچستان میں جاری آپریشن فوری بند کرنے ،زاہد بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کی فوری بازیاب اور جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کے تحفے دینے کا سلسلہ روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔بعد ازاں مظاہرے کے شرکاہ نے امریکی سفارتخانے کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کیا اور اعلان کیا کہ یہ سلسلہ زاہد بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی تک جاری رہے گا۔