برطانوی فٹ بال کلب لیورپول کے 27 سالہ سٹرائیکر لوئیس سواریز نے کلب چھوڑنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی توجہ اس وقت صرف اگلے ماہ برازیل میں ہونے والے فٹ بال ورلڈکپ پر مرکوز ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ کچھ ہفتوں سے میڈیا میں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ لوئیس سواریز کے معاہدے میں ایک ایسی شِق موجود ہے جس کے تحت وہ نئے سیزن کی ابتدا سے پہلے اپنا تبادلہ بارسلونا یا پھر ریال میڈرڈ کر سکتے ہیں۔
تاہم سواریز نے کہا کہ ’معاہدے میں ایسی کوئی شق موجود نہیں جس کے تحت میں کسی بھی مخصوص کلب میں جا سکوں۔ یہ صرف خبریں ہیں اور ان میں کوئی سچائی نہیں ہے، اس وقت میری توجہ صرف ورلڈکپ پر مرکوز ہے۔‘
یوراگوئے سے تعلق رکھنے والے سواریز نےلیورپول کے ساتھ 2011 میں دو کروڑ 20 لاکھ پاؤنڈ کے عِوض چار سال کا معاہدہ طے کیا تھا، جس کے بعد گذشتہ سال سواریز نے کلب کو چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی تھی، لیکن کلب انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد انھوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کر لیا۔
سواریز سیزن کے ابتدائی چھ میچ چیلسی کے کھلاڑی اوانووِک کا کان کاٹنے کی وجہ سے نہیں کھیل پائے تھے۔ تاہم انھوں نے نہ صرف اس سیزن میں 31 گول کر کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا بلکہ انھیں بارکلیز پلیئر آف دی سیزن کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ پروفیشنل فٹ بالرز ایسوسی ایشن اور فٹ بال رائیٹرز ایسوسی ایشن کا ایوارڈ بھی حاصل کیا۔
لیوِرپول تین ہفتے پہلے تک پریمیئر لیگ جیتنے کے لیے فیورٹ کلب تھا لیکن چیلسی سے شکست کھانے اور کرسٹل پیلس سے میچ برابر کرنے کے بعد ان کی 1990 کے بعد پہلی بار پریمیئر لیگ جیتنے کی امیدوں پر پانی پِھر گیا۔ کرسٹل پیلس کےخلاف میچ ڈرا ہونے کے بعد سواریز میدان میں آبدیدہ نظر آئے۔
میچ کے بعد سواریز نے کہا: ’میں بہت غصے میں تھا، کچھ ہفتے قبل ہم لیگ جیت رہے تھے لیکن اس میچ کے بعد ہماری ساری امیدیں ختم ہوگئیں۔‘