|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2014

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان اسمبلی نے الطاف حسین کو شناختی کارڈ کے اجرا کے لئے سندھ اسمبلی کے باہر مظاہرہ کیا۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد ارکان نے اسمبلی کے باہر احتجاج کیا، اس موقع پر انہوں نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس میں الطاف حسین کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے اجرا کے مطالبات اور وفاقی وزیر داخلہ کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاج کے دوران ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ جن کا منصب ذمہ داری تھا انہوں نے غیر ذمہ داری دکھائی۔ اگر کروڑوں عوام کے محبوب قائد سے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے لئے اس طرح رویہ ہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا۔ فیصل سبزواری نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کو چاہیئے کہ وہ اپنے عہدے کی مناسبت سے بڑے پن کا مظاہرہ کریں۔ کیا انہیں یاد نہیں کہ کون سے ایسے عناصر تھے جنہوں نے اسلام آباد کچہری واقعے پر غلط بریفنگ دی تھی۔ وزیر اعظم اسلام آباد میں بیٹھ کر اس معاملے پر پانی ڈالیں آگ نہ بڑھائیں، انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ایم کیو ایم ہر فورم پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں۔ ہم وزیر اعظم اور وفاقی وزیرداخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس نے بھی زیادتی کی ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ صوبائی وزیر صنعت عبدالرؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ نائیکوپ اور پاسپورٹ کے اجرا کے لئے کسی بھی درخواست گزار کا ڈیٹا ایک نظام کے تحت آگے بڑھتا ہے، وزارت خارجہ نے بذات خود اعترف کیا کہ انھیں ڈیٹا موصول ہوا، وزیرداخلہ کو معاملات کا علم نہیں اور بول رہے ہیں، انھوں  نے اپنے الفاظ میں الطاف حسین کا مذاق اڑایا۔