|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2014

کوئٹہ: بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے بی این ایم کے رہنما سنگت نبی بخش بلوچ کے گھر پر فورسز کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بھوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اپنی دہشت دکھانے کیلئے سیاسی رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر حملے و رشتہ داروں کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ بلوچ عوام خوف کا شکار ہوکر آزادی کی جہد سے دور رہیں یہ حربہ آج نہیں بلکہ 65سالوں سے جاری ہے، گزشتہ شب تربت میں پارٹی کے رہنما نبی بخش بلوچ کے گھررات گئے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے مقامی ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ ملکرحملہ کیا ریاستی فورسز نے چادر و چار دیواری کی پامالی کرتے ہوئے بی این ایم کے رہنماء نبی بخش بلوچ کے گھر تربت آبسر میں دھاوا بول کرگھر میں موجود ان کی والدہ،بہنوں اور دیگر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا یا اور بد کلامی کی ،فورسز نے حسب معمول قیمتی سامان کی لوٹ مار کے بعد گھر میں توڑ پھوڑ کی ان کے والد و دیگر بھائیوں کے بارے میں پوچھتے ہوئے گھر والوں کو بندوق کے بٹوں سے نشانہ بنایا اور کامریڈ نبی بخش بلوچ کی سرگرمیوں کو بند کرنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، جبکہ ہمسائیوں کے گھروں پر بھی دھاوا بول کرخواتین وبچوں کو زدوکوب کیا گیا، فورسز کی بیس سے زائد گاڑیوں نے مقامی ڈیتھ سکواڈ کی تین گاڑیوں پر مشتمل قافلے کے ساتھ مل کر دو گھنٹے تک خواتین و بچوں کو حراساں کرتے رہے ، ہمسایوں کے گھروں پر موجود تمام افراد کو لائن میں کھڑا کر کے ان کی شناختی پریڈ کے بعد انہیں نبی بخش بلوچ کے گھر والوں کے ساتھ کسی قسم کا تعلق رکھنے پر سخت نتائج کی دھمکیاں دیں مرکزی ترجمان نے کہا کہ ریاست بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے رہنماؤں و کارکنوں کی عالمی سطح پر سرگرمیوں سے خوف زدہ ہوکر بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے جس کی وجہ سے وہ رہنماوں و کارکنوں کے اہلخانہ کو نشانہ بنانے کی روش پر گامزن ہے۔