|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف بلوچستان کی ترقی جبکہ عمران خان صوبے کو پسماندہ رکھنا چاہتا ہے، شیخ رشید بلوچستان کے خراب حالات کے ذمہ داروں میں سے ایک ہے ،بجلی کسی کے باپ دادا کی میراث نہیں جو خیرات میں بانٹی جائے ، بجلی صرف بل ادا کرنے والوں کو ہی ملے گی ،بجلی چور چاہے کتنا ہی با اثر نہ ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ،بجلی چوری بد معاشی اور کنڈا سسٹم کا خاتمہ کر کے توانائی بحران کا تدارک کریں گے ،بلوچستان کو 1600میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے جبکہ صوبے کی ٹرانسمیشن لائنیں صرف500میگاواٹ بجلی کی صلاحیت رکھتی ہیں دادو خضدار اور ڈیرہ غازی خان ٹرانسمیشن لائنوں کے مکمل ہونے پر 750میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائیگی بلوچستان میں 106ارب روپے کیسکو نے وصول کرنے ہیں جن میں سے84ارب روپے زمینداروں پر واجبات ہیں ،یہ بات انہوں نے دورہ کوئٹہ کے موقع پر کیسکو ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب اور اس سے قبل واپڈا اسپتال کے افتتا ح کے موقع پر مزدوروں کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عابد شیر علی نے بلوچستان میں واپڈا کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیسکوکیوفاقی وصوبائی اداروں،زرعی اورگھریلوصارفین کے ذمہ106ارب روپے ہیں۔ صوبے کے بعض علاقوں میں بجلی کے بل دینے کا رواج ہی نہیں۔ بجلی چوروں کی دھمکیوں کے باعث کئی علاقوں میں بینک والے بل بھی وصول نہیں کرتے۔عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ ملک سے بجلی چوری اور کنڈا کلچر کاخاتمہ کریں گے۔ جہاں چوری ہوگی وہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ ہوگی۔ عابد شیر علی نے خبردار کیا کہ ساڑھے پانچ ارب روپے کے واجبات ادا نہ کرنے پر صوبائی حکومت کی بجلی بھی کاٹ دی جائے گی۔عابد شیر علی نے کہا کہ حکومت کی قربانی کی بات کرنے والے شیخ رشید کی اپنی قربانی جائز نہیں، اگر شیخ رشید کو شوق ہے تو استعفیٰ دے دیں آج ہی ان کے حلقے میں الیکشن کروا دیتے ہیں الیکشن کمیشن موجود ہے شیخ رشید اپنے حلقے میں 300 افراد کا جلسہ نہیں کرسکتے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حالات کی خرابی کے ذمہ داروں میں شیخ رشید بھی شامل ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ سونامی خان بلوچستان کے عوام کو مایوسیوں میں رکھنا چاہتا ہے ۔کیسکو ہیڈ کواٹر میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر مصدق الحسن صوبائی چیف ایگزیکٹو کیسکو بلیغ الزمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کرتے ہوئے وزیر مملکت پانی و بجلی چوہدری عابد شیرعلی نے کہا کہ چستان میں ان تمام نادہندگان کے کنکشن کاٹ دیئے جائینگے چاہیے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو کیونکہ بجلی کسی کے باپ دادا کی جاگیر نہیں جو بل ادا کریگا اس کو بجلی دی جائیگی اور جو بل ادا نہیں کریگا اس کو کسی صوررت میں بجلی نہیں دی جائیگی اس وقت بلوچستان 106 ارب روپے کا مقروض ہے صرف زمینداروں پر 84ارب روپے کے بقایا جات ہیں باقی رقم صوبائی حکومت کے مختلف محکموں کے ذمہ واجب الادا ہے اس کے علاوہ عوام نے بھی واپڈا کے واجبات ادا کرنے ہیں اس لئے فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد سے ملاقات کے بعد ان تمام بااثر شخصیات جن کے ذمے کروڑوں روپے واجب الادا ہیں ہیں ان کے بجلی کے کنکشن کاٹ دیئے جائینگے دیکھتا ہوں کہ کون بجلی کے بل ادا نہیں کرتا وفاقی وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہاکہ وزیراعظم میاں محمد نوازشر یف کی ہدایت پر پاکستان بھرمیں بجلی کے نادہندگان کے خلاف بلا تفریق اور ایک ہی پیمانے کے تحت کارروائی کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ مجھے کوئٹہ میں کیسکو کے بارے میں جو بریفنگ دی گئی ہے وہ بہت مایوس کن ہے اور مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع جن میں خضدار تربت آواران گوادر ماشکیل کے اضلاع میں بجلی کے بل بینک والے بھی وصول نہیں کرتے اور اگر کوئی بل جمع کرنے جاتا ہے تو بل پھاڑ دیئے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ افسوسناک بات یہ ہے کہ بینک بل وصول نہیں کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ تو ایسے ہی ہے جیسے اندھیر نگری چوپٹ راج بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے میں نے اپنے کوئٹہ کے قیام میں توسیع کردی ہے اب بدھ کی صبح 9بجے دوبارہ اجلاس بلایا گیا ہے جس میں اس بات پر غور کیا جائیگا کہ کیسکو کی کارکردگی اس قدر مایوس کن کیوں ہے انہوں نے کہاکہ بجلی خیرات میں نہیں دی جاتی بلکہ اس کیلئے پیسہ خرچ کیا جاتا ہے اگر کوئی سمجھتا ہے کہ بجلی تو استعمال کریگا اور پیسے نہیں دیگا تو روش بدلنی پڑے گی حکومت نے بلوچستان کے زمینداروں کو فی ٹیوب ویل پر سبسڈی کے ذریعے 6ہزار روپے کا بل فکس کیا ہے مگر افسوس کہ وہ بھی ادا نہیں کیا جاتا اوربلوچستان میں 26ہزار سے زائد قانونی اور غیر قانونی ٹیوب ویل موجودہیں جن میں زیادہ تر غیر قانونی طور پر کام کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ چاہے کرپشن میں واپڈا کے افسران ہوں یا چھوٹے ملازمین سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی کسی کیساتھ کوئی رعائیت نہیں بھرتی جائیگی انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں سب سے زیادہ غیر موثر کارکردگی کیسکو کی ہے میں اس بات پر حیران ہوں کہ اس وقت 106ارب روپے بقایا جات ہیں مگر اسے وصول نہیں کیا گیا اور بجلی باقاعدگی سے دی جاتی رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اب کوئی بھی صوبہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے لوڈشیڈنگ کم کی ہے یا زیادہ کی ہے اس کیلئے ہر جگہ میٹر نصب ہے سب کچھ ریکارڈ کیا جاتا ہے کہ اس علاقے میں کتنی بجلی فراہم کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی قومی گرڈ سے بجلی چوری کرکے کراچی کو سپلائی کرتی ہے اس کی بھی ہم نے انکوائری شروع کردی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ہمیں خصوصی ہدایت کی ہے کہ کسی کیساتھ کوئی رعائیت نہ بھرتی جائے کیونکہ ہم نے پاکستان کی ترقی کرنی ہے بلوچستان ترقی کریگا تو پاکستان ترقی کریگا انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ خضدار دادو لائن 15جون تک مکمل ہوجائیگی اسکے علاوہ ڈیرہ غازی خان ٹرانسمیشن لائن کو بھی ہم نے مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان کو صرف 500میگا واٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے جبکہ اس کی ضرورت 1600سے زیادہ ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے سپریم کورٹ وزیراعظم ہاؤس پارلیمنٹ ہاؤس سول سیکرٹریٹ اسلام آباد کی بھی بجلی کے کنکشن کاٹ دیئے تھے کیونکہ ہم کسی کیساتھ کوئی رعائیت نہیں برتیں گے انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کی حکومت بھی36ارب روپے کی نا دہندہ ہے اس سلسلے میں وزیراعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو کام کررہی ہے اس کے بعد اس کے بارے میں بھی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ اوچ پاور پلانٹ سے چمن تک ٹرانسمیشن لائن کی منظوری دی جا چکی ہے جس پر تیزی سے کام جار ی ہے وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ ہم کسی کیساتھ نہ رعائیت کرینگے اور نہ ہی کسی کو بجلی چوری کرنے دینگے انہوں نے کہاکہ میں دیکھتا ہوں کہ بلوچستان میں کون بجلی چوری کرتا اور بل ادا نہیں کرتا اگر بجلی لینی ہے تو بل ادا کرناہوگا یہ کسی کے باپ دادا کی جاگیر نہیں ۔ہم کسی صورت میں کسی کو بجلی نہ تو مفت دینگے اور نہ ہی اس کیساتھ کوئی رعائیت بھرتیں گے ۔اس سے قبل وفاقی وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے ایئر پورٹ روڈ پر 50 بستروں پر مشتمل واپڈا میڈیکل کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ عابد شیر علی نے اس موقع پر بلوچستان کے واپڈا ملازمین کے لئے ایک ماہ کی بونس تنخواہ ،ہسپتال میں مزید طبی سہولیات کی فراہمی اور افرادی قوت کی بھرتی کے لئے وزیر اعظم سے منظوری دلوانے جبکہ واپڈا ملازمین کے بچوں کیلئے دو سو ایکڑ زمین پر کیڈٹ کالج بنانے کا بھی اعلان کیا ۔50 بستروں پر مشتمل ہے اسے تین سال میں 48 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔وزیرمملکت نے کہا کہ واپڈا صحت سے متعلق سرگرمیوں پر ایک ارب اسی کروڑ روپے خرچ کررہا ہے اس کے علاوہ بائی پاس سرجری ، اینجیو پلاسٹی ہیپاٹائٹس بی اور سی کیلئے اینٹی وائرل تھراپی جلنے کا علاج، گردوں کے ڈائیلاسز اور کینسر جیسے موذی امراض کے مد میں بھی کثیر رقم خرچ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال سے کوئٹہ اور دیگر دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے ملازمین استفادہ حاصل کرسکیں گے۔ توانائی کے بحران سے متعلق عابدشیر علی نے کہا کہ بحران سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر نئے منصوبے بنائے جارہے ہیں نیلم جہلم کے علاوہ دیگر کئی ہائیڈرو پاور منصوبے زیرتکمیل ہے جو جلد مکمل کئے جائیں گے۔ تھرمل ، کول ، شمسی توانائی سے چلنے والے منصوبے بھی بنائے جارہے ہیں جس کے لئے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف صوبہ بلوچستان میں پاور پارک 6600 میگا واٹ ، اوچ ٹو اور دیگرتوانائی منصوبوں کا پہلے ہی افتتاح کرچکے ہیں۔ وزیرمملکت نے کہا کہ بلوچستان میں دادو، خضدار اور ڈیرہ غازی خان لورالائی ٹرانسمیشن لائنز اپنے تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جس کا جلد ہی افتتاح کیا جائے گا اور ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں بجلی کے بحران پر قابو پانے میں کافی مدد ملے گی اور لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں خاطرخواہ کمی لائی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کرپشن میں کافی حد تک کمی آئی ہے جس سے بجلی چوروں کا قلع قمع کرنے میں مزید آسانی ہوگی ۔عابدشیر علی نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے پرعزم ہے جبکہ میاں محمدنوازشریف بلوچستان میں بے روزگاری کے خاتمے اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات اٹھارہے ہیں۔ صوبے میں بجلی کے منصوبوں کے علاوہ واپڈا آبپاشی کے نظام کو فروغ دینے کے لئے سمال اینڈ میڈیم ڈیموں کی تعمیر کی جارہی ہے جس سے 20 ملین ایکڑسے زائد اراضی قابل کاشت ہوجائے گی جبکہ کچھی کینال اور نولانگ ڈیمز پروجیکٹ کی تکمیل ہمارے دور میں ہوجائے گی جس سے بلوچستان کی بنجر زمین سیلاب ہوسکے گی۔واپڈا میڈیکل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب میں ایم این اے رانا محمودالحسن ، وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے توانائی ڈاکٹر مصدق ملک ، چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئربلیغ الزمان ، ایم ایس واپڈا ہسپتال ڈاکٹرسعید انور بھی وفاقی وزیرمملکت برائے پانی وبجلی کے ہمراہ تھے۔