|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2014

سیول: آج علی الصبح جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول کے ایک ضلع جانسيانگ کے ایک ہسپتال میں آگ لگ گئی، جس سے کم سے کم 20 مریض اور ایک نرس ہلاک ہوگئی۔ کوریا کے خبر رساں ادارے ينہاپ کے مطابق بُری طرح جل جانے سے چھ دیگر کی افراد کی حالت بھی نازک ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ زہریلے دھویں کی وجہ سے دم گھٹنے کے باعث زیادہ تر لوگوں کی اموات ہوئیں۔ تقریباً نصف گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ہلاک ہونے والے مریضوں میں سے زیادہ تر 70 سے 80 سال سے زیادہ عمر کے تھے، اور بستر سے اٹھنے کے قابل نہیں تھے۔ یاد رہے کہ جنوبی کوریا میں گزشتہ ماہ ایک فیری حادثے میں 300 سے زیادہ لوگوں کی ہلاکت ہوگئی تھی اور جنوبی کوریا ابھی اس صدمے سے باہر نہیں نکل پایا تھا۔ جنوبی کوریا کی صدر پارک جين ہائے نے اس حادثے پر رسمی طور سے معافی مانگی تھی اور حفاظتی معیار کو بہتر بنانے کے وعدہ کیا تھا۔ فیری حادثے سے نمٹنے میں حکومت کے رویہ پر جنوبی کوریا کے وزیراعظم چگ ہوگوان مستعفی ہوگئے تھے۔ جانسيانگ کے ہسپتال میں ہونے والے اس حادثہ سے پہلے گوياگ شہر میں ایک بس ٹرمینل پر آتشزدگی کا واقعہ بھی رونما ہوچکا ہے، جس میں سات افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے تھے۔