کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ ۔بھارت بلوچستان میں مداخلت کا ذمہ دارہے، وہ الزام تراشی کے بجائے برابری کی بنیاد پر براہ راست مذاکرات کرے۔
کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ اگر ظالمان نتیجہ خیز مذاکرات کرنے کے لئے تیار ہوں تو بات چیت کا عمل ضرور ہونا چاہیئے لیکن وہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ حکومت اور ادارے تو مذاکرات کے لئے مخلص ہیں لیکن طالبان کی نیت ٹھیک نہیں۔ وہ باہر سے ملنے والے چند ٹکوں کے لئے کام کرتے ہیں ، یہ عناصر شروع سے ہی پاکستان کے خلاف تھے اور اب بھی ملک دشمن ہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جو گروپ ظالمان کی اپنی ہی قیادت سے باغی ہو وہ ہمارے ساتھ بھی مخلص نہیں ہوسکتے۔ یہ لاتوں کے بھوت ہیں جو باتوں سے نہیں ماننے والے اس لئے ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تمام میگا پراجیکٹ پنجاب میں شروع کرنا سندھ اور کراچی کے ساتھ زیادتی ہے، پیپلز پارٹی کے دور میں ہر بات پر افتخار محمد چوہدری از خود نوٹس لے کر وزیر اعظم تک کو عدالتی کٹھہرے میں کھڑا کردیتے تھے لیکن آج موجودہ حکومت کے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا جارہا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت بلوچستان میں براہ راست ملوث ہے، اگر وزیر اعظم نواز شریف اپنی جماعت سمیت دیگر سیاسی قیادت سے صلح و مشورہ کرکے بھارت سے بات کریں تو انھیں امید ہے کہ یہ معاملہ حل ہوسکتا ہے۔