لندن (اسپورٹس ڈیسک)برازیل کے مشہور فٹبالر پیلے کے بیٹے کو منشیات کی اسمگلنگ سے ملنے والی غیر قانونی رقم کو قانونی بنانے کے جرم میں 33 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ ایڈن ہو ایک ریٹائرڈ فٹ بال کھلاڑی ہیں۔ وہ 1990 کی دہائی میں پیلے کے پرانے کلب سیٹوز میں گول کیپر تھے۔ انھیں پہلی بار سال 2005 میں گرفتار کیا گیا تھا اور سینٹوز شہر کے بدنام زمانہ منشیات ڈیلر سے تعلقات کے لیے سزا بھی سنائی گئی تھی۔ 43 سالہ ایڈنہو کا اصلی نام ایڈسن چولب ہے۔ انھوں نے یہ تسلیم کیا ہے کہ انھیں نشے کی لت ہے لیکن وہ اسمگلنگ کے الزامات سے انکار کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ ساؤ پاؤلو ریاست کے ایک جج نے سنایا ہے برازیل کا میڈیا ابھی تک ایڈن ہو سے رابطہ نہیں کر پایا ہے، لیکن کہا جا رہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔ ایڈن ہو کے والد پیلے، برازیل میں اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کے دوران سیٹوز کے لیے کھیلتے تھے۔ برازیل کے لیے کھیلتے ہوئے وہ سنہ 1958، سنہ 1962 اور سنہ 1970 کے عالمی کپ کی فاتح ٹیم میں شامل تھے اور انھیں اپنے دور کا سب سے بڑا فٹبالر سمجھا جاتا ہے۔ پیلے 1974 میں ریٹائر ہوئے لیکن ایک سال بعد انھوں نے ’نیو یارک ?وسموز‘ کے لیے واپسی کی۔ ایڈن ہو ، پیلے کی پہلی بیوی کے تیسرے بیٹے ہیں۔ جب وہ پانچ سال کے تھے تو ان کا خاندان نیو یارک چلا گیا تھا۔ جب وہ برازیل واپس آئے تو انھوں نے پیشہ ورانہ فٹ بال میں گول کیپر کے طور پر اپنا کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا اور یہ ان کے والد کے لیے حیرانی کی بات تھی۔ وہ سنہ 1995 سے سیٹوز کے گول کیپر تھے۔ منشیات گروہوں کے ساتھ ایڈن ہو کے مبینہ تعلقات پر برازیل میں زیادہ تر لوگ حیران ہیں۔ پیلے اب 73 سال کے ہو چکے ہیں اور وہ اپنے بیٹے سے ملنے کے لیے کئی دفعہ جیل جا چکے ہیں۔ انھوں نے سنہ 2006 میں کہا تھا، ’خدا نے چاہا تو ان کے بیٹے کو انصاف ملے گا میرے بیٹے کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے‘۔