|

وقتِ اشاعت :   June 2 – 2014

کراچی: وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے دعوؤں کے باوجود شہر قائد میں کوئی دن ایسا نہیں ہوتا جس کا آغاز بے گناہ کے خون سے نہ ہو، آج بھی شہر میں 7 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے بعد آج مختلف واقعات میں اپنی جانیں گنوانے والوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر میں اجتماع گاہ کے قریب غازی روڈ پر جھاڑیوں سے 7 افراد کی ہاتھ پیر بندھی لاشیں ملی ہیں۔ مقتولین کی عمریں 35 سے 40 برس کے قریب ہیں اور انہوں نے شلوار قمیض پہن رکھے تھے، ان تمام افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول ملے ہیں لیکن شواہد سے لگتا ہے کہ ان تمام افراد کو کسی دوسری جگہ قتل کرنے کے بعد ان کی لاشیں یہاں پھینکی گئی ہیں۔ لاشوں کی شناخت اور دیگر قانونی کارروائی کے لئےعباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں مقتولین میں سے 3 کی شناخت ہوگئی ہے ان کا تعلق مبینہ طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے بتایا جاتا ہے اور یہ لوگ پٹھان کالونی میں رہائش پزیر تھے۔ دوسری جانب کورنگی کے علاقے بلال کالونی میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے سب انسپکٹر سلیم کو قتل کردیا گیا ، سفاک ٹارگٹ کلرز نے لیاقت آباد فلائی اوور کے قریب احمد زیدی نامی شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔