کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی گرفتاری کے خلاف کارکنوں اور ہمدردوں کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے۔
الطاف حسین سے اظہار یک جہتی کے لئے کراچی میں نمائش چورنگی پر ایم کیو ایم کے کارکنوں کی جانب سے دھرنا دیا جا رہا ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک الطاف حسین کو رہا نہیں کر دیا جاتا ان سے اظہار یک جہتی کا سلسلہ جاری رہے گا جب کہ حیدرآباد، سکھر سانگھڑ، میرپور خاص، جامشورو، شہداد پور اور ٹنڈوجام میں الطاف حسین سے اظہار یک جہتی کے لئے بھی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔
کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں آج بھی ہڑتال کا سماں ہے، صبح سویرے کھلنے والی دکانیں، ہوٹل، تمام کاروباری اور تجارتی مراکز اور متعدد پٹرول پمپس بھی بند ہیں جب کہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔ میڑک، انٹر اور ٹیکنیکل بورڈ نے کراچی کے حالات کے پیش نظر آج ہونے والے تمام پرچے ملتوی کر دیئے ہیں جب کہ جامعہ کراچی، وفاقی اردو، سرسید اور جناح یونی ورسٹی نے آج تدریسی عمل بند اور تمام پرچے ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
چیرمین سندھ تاجر اتحاد جمیل میمن کا کہنا ہے کہ آج کراچی کے تمام کاروباری مراکز بند رہیں گے جب کہ کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد اور موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیورز ایسوسی ایشن نے بھی حالات دیکھ کر گاڑیاں سڑکوں پر لانے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن میں اسکارٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو ان کی رہائش گاہ سے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر کے ان سے تحقیقات کیں تھیں اور پھر انھیں سخت سیکیورٹی میں میڈیکل چیک اپ کے لئے اسپتال منتقل کر دیا تھا۔ الطاف حسین کی گرفتاری کی خبر کے ساتھ ہی کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کاروباری مراکز، دکانیں اورپیٹرول پمپس بند ہوگئے تھے جب کہ اندرون سندھ بھی بڑی تعداد میں کارکنان الطاف حسین کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے باہر نکل آئے تھے۔