کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان نے اغواء برائے تاوان میں ملوث ہونے کا الزام ثبوت ہونے پر سی آئی ڈی کے تین ڈی ایس پیز کو برطرف کردیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق برطرف ہونے والے افسران میں ڈی ایس پی سی آئی ڈی آپریشن طارق منظور، ڈی ایس پی بلال احمد اور ڈی ایس پی قطب خان شامل ہیں۔ تینوں افسران پر الزام تھا کہ انہوں نے 19جنوری2013ء کو دالبندین کے رہائشی عبدالقدوس کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے کر سی آئی ڈی دفتر کے حوالات میں قید کیا اور اہلخانہ سے رہائی کے بدلے سو کروڑ روپے اور بعد ازاں پچاس لاکھ روپے مانگا تھا۔ اس دوران خفیہ اطلاع ملنے پر فرنٹیئر کور اوردیگر پولیس حکام نے مغوی کی موجودگی کی اطلاع پر سی آئی ڈی کے دفتر پر چھاپہ مار ا گیا اور مغوی کو بازیاب کرا کرتینوں ڈی ایس پیز کو حراست میں لیکر کاروائی شروع کر دی تھی ۔ بعد میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے عدم ثبوت کی بناء پر تینوں افسران کو کیس میں بری کردیا تھا۔ تاہم انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان مشتاق احمد سکھیرا نے تینوں ڈی ایس پیز کے اغواء میں ملوث ہونے کے حوالے سے محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا تھا ۔ پولیس ذرائع محکمانہ انکوائری میں جرم ثبوت ہونے پر تینوں ڈی ایس پیز پر اغواء برائے تاوان کو ملازمت سے برطرف کر دیا ہے اور اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔