کوئٹہ: پاک ایران سرحد کے قریب تفتان میں اتوار کی شب زائرین کی بسوں پر حملے اور دھماکوں کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک اور متعد زخمی ہو گئے۔
بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی نےبتایا کہ شیعہ زائرین کو لے کر دس بسیں ایران سے پاکستان میں داخل ہوئیں۔تو ان بسوں کو دو ہوٹلوں پر پارک کیا گیا، جس کے بعد دھماکے ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ دھماکوں کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا، انہوں نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
حالات پر قابو پانے کیلیے ایف سی،لیویز اور پولیس کی بھاری نفری کو طلب کرلیا گیا۔
عسکریت پسند گزشتہ تقریبا آٹھ سالوں سے مستونگ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں شیعہ زائرین پر حملے کرتے رہے ہیں۔
فوری طور پر ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔