|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2014

32 ملکوں کی ٹیموں پر مشتمل یہ مقابلہ اولمپکس کے بعد دنیا کا سب سے بڑا کھیلوں کا مقابلہ ہے۔ ارجنٹینا کے میسی اور برازیل کے نیمار مقامی لوگوں میں بے حد مقبول ہیں۔ بارسلونا کی طرف سے کھیلنے والے دونوں کھلاڑی ورلڈ کپ کے دوسرے راؤنڈ میں مدِ مقابل ہو سکتے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ پر 11 ارب ڈالر لاگت آئی ہے اور کچھ عوامی حلقوں میں حکومت کے خلاف اتنی کثیر رقم خرچ کرنے پر غصہ بھی پایا گیا ہے۔ 12 شہروں میں ہونے والے اس مقابلے میں 64 میچ کھیلے جائیں گے جس میں 12 اسٹیڈیموں میں 33 لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔ 36 سال بعد پہلا برازیل جنوبی امریکی ملک ہے جو ورلڈ کپ منقعد کروا رہا ہے۔اس سے پہلے طویل عرصے تک ورلڈ کپ کا انعقاد ایشیا اور یورپ میں ہوتا رہا ہے۔عام طور پر فیفا کسی بھی ملک میں ورلڈکپ کروانے کے لیے دس شہروں کا چناؤ کرتا ہے لیکن برازیل کے عوام کا فٹبال سے لگاؤ دیکھ کر فیفا نے خاص برازیل کے لیے اس پالیسی کو تبدیل کر کے شہروں کی تعداد 12 کر دی ہے۔برازیل اپنے ساحلی علاقوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس ورلڈکپ میں سکینڈی نیویا سے تعلق رکھنے والا کوئی ملک شرکت نہیں کر رہا۔ برازیل ورلڈکپ کی مہنگی ترین ٹیم ہے اور اس کی کل لاگت 50 کروڑ یورو سے زیادہ ہے۔برازیلی شہر ریو میں ورلڈکپ کے شروع ہونے سے پہلی حکومت نے شہر کے کئی علاقوں میں گھروں پر تازہ رنگ روغن کروایا ہے۔