ہری پور: صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع ہری پور میں پولیس کانسٹیبل نے نوجوان لڑکی کو مبینہ ریپ کے بعد پہاڑ سے نیچے پھینک دیا۔
ملزم ضلع صوابی کے گدول پولیس اسٹیشن میں کانسٹیبل ہے اور اس کا تقریباً دو ہفتے سے لڑکی، جس کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے، سے فون پر رابطہ تھا۔
ملزم نے مبینہ طور پر لڑکی کو شادی کا جھانسہ دے کر اپنے گھر بلایا اور ہری پور کے علاقے سری کوٹ میں اس کا ریپ کیا۔ ملزم نے اپنا جرم چھپانے کے لیے بعد ازاں اسے پہاڑ سے دھکا دے کر نیچے پھینک دیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی لڑکی کو شدید زخمی حالت میں فوری طور پر غازی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے ہری پور کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
میڈیکل رپورٹس میں لڑکی سے ریپ کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے جس میں لڑکی عمر 18 سے 19 سال کے درمیان بتائی گئی ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق پہاڑی سے نیچے پھینکنے پر لڑکی معجزانہ طور پر بچ گئی ہے تاہم جسم کے مختلف حصوں کی ہڈیاں ٹوٹنے اور شدید زخمی ہونے کی وجہ سے وہ موت اور زندگی کی کشمکش میں ہے۔