کھیلوں کی دنیا کے سب سے بڑے مقابلے فٹبال کے عالمی کپ کا آغاز آج سے برازیل اور کروشیا کی ٹیموں کے درمیان میچ سے ہو گا۔
اس عالمی کپ میں سپین کی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی جبکہ برازیل ان مقابلوں کی دوسری مرتبہ میزبانی کر رہا ہے۔
ان مقابلوں میں گول لائن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔
ایک ماہ تک جاری رہنے والے اس والے اس عالمی کپ میں 32 ٹیمیں شریک ہیں جنھیں آٹھ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے برازیل کی صدر جیلما روسیف نے کہا تھا کہ ان کا ملک آج سے شروع ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’میدان کے اندر اور باہر‘ دونوں جگہ ان کا ملک ورلڈ کپ کے لیے تیار ہے۔
آج تک کے سب سے مہنگے عالمی کپ کے خلاف گذشتہ ایک سال کے دوران متعدد مظاہرے ہوئے ہیں اور ساؤ پاؤلو کے سٹیڈیم میں ابھی بھی کام جاری ہے جہاں آج یعنی جمعرات کو افتتاحی میچ کھیلا جانا ہے۔
شہر کے میٹرو کارکنوں نے ہڑتال کی دھمکی دی ہوئی ہے۔ اس کے متعلق عالمی کپ کی انتظامیہ کمیٹی کے مقامی سربراہ ریکارڈو ٹریڈ نے بی بی سی سے کہا کہ ’یہ کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں۔‘
برازیل میں عالمی کپ شروع ہونے سے صرف تین روز پہلےساؤ پاؤلو میں میٹرو کے کارکنوں نے مظاہرے اور ہڑتال کی تھی جس سے ساؤ پاؤلو میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا تھا۔ میٹرو کارکن اپنی تنخواہوں میں 12 فیصد اضافے کے لیے ہڑتال کر رہے تھے۔
بی بی سی کے ٹی وی اور ریڈیو کے فٹ بال کے ماہرین کی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے بارے میں آرا کچھ یوں ہیں:
گیری لینیکر
میرے خیال میں لائنل میسی کا وقت آگیا ہے اور انھیں روکنا مشکل ہوگا۔ میرے خیال میں یہ ورلڈکپ ارجنٹینا کا ہے۔ ان کا دفاع ضرور کمزور ہے لیکن الیئاندرو سابیلا کی صورت میں انھیں ایک اچھے کوچ کا ساتھ ملا ہے اور ان کے پاس کئی بہترین فارورڈ کھلاڑی موجود ہیں۔ان کا گروپ بھی آسان ہے اور وہ آسانی سے ناک آؤٹ سٹیج تک پہنچ جائیں گے۔
کرس ویڈل
سپین اور ارجنٹینا ورلڈ کپ جیتنےکے بہت قریب پہنچ جائیں گے، لیکن جیت برازیل کی ہوگی جن کے پاس بہت طاقتور سکواڈ ہے۔ ان کی ناکامیابی کی صورت میں ان سے بہت سے سوال پوچھے جائیں گے کیونکہ بہت سے لوگ برازیل میں ورلڈ کپ منعقد کروانے کے حق میں نہیں ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ پیسے کا زیاں ہے۔
ایلن شیئرا
میرے خیال میں جیت برازیل کی ہوگی۔ وہ کنفیڈریشن کپ کے بھی فاتح ہیں اور ان کے پاس لوئز فلپ سکولاری ہیں جو پہلے بھی ان کو ورلڈکپ جتوا چکے ہیں۔ اگر نیمار پچھلے سال کی طرح کارکردگی دکھاتے ہیں تو برازیل کے پاس جیتنے کا بہت اچھا موقع ہے۔
فل نیویل
مجھے لگتا ہے کہ اس بار حالات جنوبی امریکی ٹیموں کے حق میں ہیں اور اسی وجہ سے ارجینٹینا میری پسندیدہ ٹیم ہے۔ ان کی ٹیم متوازن ہے اور ان کے پاس میسی کی شکل میں ایک بہترین کھلاڑی موجود ہے۔
پئیٹ نیون
جنوبی امریکہ میں کھیلنے کا مقصد ہے کہ یورپی ٹیموں کو اپنے کھیلنے کا انداز بدلنا ہوگا۔ سپین نے کنفیڈریشن کپ میں یورپی انداز کا کھیل کھیلا جب ان کے لیے موثر ثابت نہیں ہوا۔ ان کو اس ٹورنامنٹ میں نیا انداز اپنانا ہوگا۔ برازیل بہت اچھی ٹیم ہے اور انھیں اپنے ملک میں کھیلنے کی وجہ سے برتری حاصل ہے ۔ اسی وجہ سے یہ میری پسندیدہ ٹیم ہے۔
روبی سیویج
میں صرف میسی کی وجہ سے ارجینٹینا کو سپورٹ نہیں کر رہا بلکہ ان کے پاس سرجیو اگویئرو کی صورت میں بھی بہت اچھا اٹیک ہے۔ دفاعی پوزیشنز میں بھی ان کے پاس اچھے کھلاڑی موجود ہیں اور وقت آنے پر وہ ٹیموں کو بہت نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
بریڈ فریڈیل
مجھے برازیل کے علاوہ کوئی دوسری ٹیم نظر نہیں آ رہی۔ مجھے پتہ ہے کہ یہ آسان انتخاب ہے لیکن برازیل کے پاس بہت باصلاحیت سکواڈ موجود ہے۔ وہ موسمی حالات کو بھی اچھے طریقے سے سمجھ سکتے ہیں اور ایک شہر سے دوسرے شہر جا کر کھیلنے میں بھی انھیں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ ان سے بہت سے لوگوں کی امیدیں وابستہ ہیں اور جب وہ کھیلنے کے لیے میدان میں اترتے ہیں تو ان سے صرف جیت کی توقع کی جاتی ہے۔
مارٹن کیئون
میں کنفیڈریشن کپ کے دوران برازیل کے کیمپ میں تھا اور مجھے وہاں ان کی ٹیم اور مداحوں کے درمیان بہت جذباتی رشتہ دیکھ کر حیرانی ہوئی۔ برازیل کے پاس بہت باصلاحیت ٹیم موجود ہے ۔نیمار اس ٹورنامنٹ کے نمایاں کھلاڑی ہوں گے۔