واشنگٹن: پاکستان کو اگلے سال فوجی امداد فراہم کرنے کے لیے امریکی انتظامیہ کو کانگریس کو اس بات کی یقین دہانی کروانی پڑے گی کہ اسلام آباد شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
ادھر امریکی کانگریس کی جانب سے بھی پاکستان پر شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ کو یہ بتانا ہوگا کہ فوجی آپریشن کے نتیجے میں حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناہ گاہوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس میں منظور کیے گئے ایک قانون کے مطابق اوباما انتظامیہ کو سال میں دو مرتبہ پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون کے متعلق رپورٹ بھی جمع کرانا ہوگی۔
اس رپورٹ میں دونوں ملکوں کے دفاعی تعاون کی مکمل تفصیلات دینا ہوں گی، جبکہ 2015ء کے لیے پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں دی جانے والی رقم نوّے کروڑ ڈالر تک محدود کی جائے گی۔