کراچی: ملک بھر کے بیشترعلاقے جون کی آگ برساتی روایتی گرمی کی لپیٹ میں ہیں ایسے میں کئی کئی گھنٹوں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے۔
ملک میں بجلی کی پیداوار اور طلب کے درمیان فرق 5 ہزار میگا واٹ سے بھی زیادہ ہے جس کی وجہ سے شدید گرمی میں عوام لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی سہنے کو مجبور ہیں۔ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے ہے، اس کے علاوہ وسطی پنجاب میں عوام 24 گھنٹے میں صرف 6 سے 8 گھنٹے ہی بجلی سے مستفید ہورہے ہیں، جنوبی پنجاب کے شہری علاقوں میں 14 سے 16 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کررکھا ہے۔
ملک کے سب سے بڑے تجارتی شہر کراچی میں بھی کے الیکٹرک کی مہربانیاں جاری ہیں، شہر کے اکثر علاقوں میں اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے اب ان علاقوں میں فنی خرابی کے نام پر 14 سے 16 گھنٹے بجلی کی بندش معمول بن گئی ہے، جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کا بھی بحران سر اٹھارہا ہے۔ اس کے علاوہ سندھ کے دیگر علاقوں میں 14 سے 16 گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہتے ہے۔
ملک کو سب سے زیادہ سستی بجلی فراہم کرنے والے صوبہ خیبر پختونخوا کے عوام کا حال بھی سندھ اور پنجاب سے اچھا نہیں، یہاں کے لوگ بھی عام طور پر 24 میں سے 16 سے 18 گھنٹے بجلی کی سہولت سے محروم رہتے ہیں، بلوچستان میں بھی ہومیہ 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ معمول ہے۔