|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2014

کابل: افغانستان میں صدارتی انتخاب کے حتمی مرحلے میں آج صبح سے پولنگ جاری ہے۔ صدارتی امیدواروں عبداللہ عبداللہ اور ڈاکٹر اشرف غنی نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔ رپورٹ کے مطابق طالبان کی دھمکیوں کے باوجود افغانستان میں صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے میں پولنگ جاری ہے۔ آج ایک کروڑ بیس لاکھ ووٹرز طے کریں گے کہ عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی میں سے کون صدر حامد کرزئی کی جگہ افغانستان کی صدارت کا منصب سنبھالیں گے۔ تاہم دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔ آج افغانستان بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولنگ اسٹیشنز اور حساس مقامات پر لاکھوں کمانڈوز، فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ یاد رہے کہ رواں سال پانچ اپریل کو صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس مرحلے کے دوران آٹھ صدارتی امیدواروں میں سے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے پینتالیس فیصد جبکہ ڈاکٹر اشرف غنی نے اکتیس فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ افغانستان کے چیف الیکشن کمشنر نے عوام سے گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق افغان الیکشن کمیشن کے سربراہ احمد یوسف نورستانی نے ووٹروں اور مبصرین کا اعتماد بحال کی کوشش کی اور کہا کہ انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ الیکشن میں کامیاب امیدوار کو یہ کامیابی جائز طریقے سے حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم دھوکہ دہی کو کسی طور برداشت نہیں کریں گے اور اگر ہمیں ایسے کسی کیس میں انتخابی عملے کا کوئی فرد کسی امیدوار کے حق میں کام کرتا پایا گیا تو اسے فوری طور پر برطرف کردیا جائے گا۔‘‘