|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2014

کوئٹہ : بلوچ ری پبلکن پارٹی کے سربراہ نواب براہمدغ بگٹی نے بابائے بلوچ نواب خیر بخش مری کی رحلت کو بلوچ قوم کیلئے المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت اور حالات کا تقاضہ ہے کہ بلوچ قوم شہید نواب اکبر بگٹی اور نواب خیر بخش مری کی سوچ و فکر پر عمل پیرا ہوتے ہوئے متحدہ محاذ کی تشکیل کو یقینی بنائے تاکہ نواب مری کی رحلت سے بلوچ جہد آجوئی میں کمزور ی کا تاثر دینے والے دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا جاسکے سوئٹزر لینڈ سے جاری کئے جانے والے بیان میں انہوں نے بلوچ بزرگ قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری کے انتقال پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا اور کہا کہ نواب خیر بخش مری کی رحلت بلوچ قوم کیلئے کسی المیہ سے کم نہیں بلوچ جہد آزادی میں ان کے انتقال نے ایک ایسے خلاء کو جنم دیا ہے جسے پر کرنا انتہائی مشکل ہے نواب خیر بخش مری تحریک میں ایک سیاسی اور نظریاتی والد کی حیثیت رکھتے تھے اور ان کے جانے سے بلوچ نوجوان ان کی کمی کو ہمیشہ محسوس کریں گے لیکن بلوچ جہد کاروں کو اس مشکل کی گھڑی میں انتہائی ہمت سے کام لیتے ہوئے نواب خیر بخش مری کی سوچ و فکر اور نظریہ پر کاربند رہتے ہوئے بلوچ تحریک آزادی کو آگے بڑھانا چاہیے گوکہ نواب مری اب ہمارے بیچ نہیں رہے لیکن انکی سوچ و فکر اور نظریہ بلوچ قوم کی نسل در نسل رہنمائی کرتے رہیں گے نواب خیر بخش مری نے اپنی پوری زندگی بلوچ قوم اور مادر وطن کی آجوئی کیلئے وقف کئے رکھی اور کبھی بھی اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا بلوچ تاریخ میں ان کا ذکر ہمیشہ سنہرے حروف میں انتہائی ادب اور احترام کے ساتھ کیا جائے گا نواب براہمد غ بگٹی نے کہا کہ ڈاڈائے بلوچ شہید اعظم نواب محمد اکبر بگٹی اور شہید انقلاب نوابزادہ بالاچ مری کی شہادت کے بعد نواب خیر بخش مری کے انتقال نے بلوچ قوم کو ایک امتحان کی گھڑی میں ڈال دیا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ نواب اکبر خان بگٹی اور شہید بالاچ مری کی شہادت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جس طرح بلوچ قوم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا بالکل اسی عزم اور حوصلے کے ساتھ اب بھی مقابلہ کرنا ہوگا کمزور اور مایوس ہونے کی بجائے تمام محاذوں پر ڈٹ کر جدوجہد کو مزید تیز کرکے دشمن ریاست کی خوش فہمی کو چکنا چور کرنا ہے جیسا کہ دشمن کو یہ گمان ہے کہ نواب مری کے جانے کے بعد بلوچ قومی جہد آجوئی میں کسی قسم کی کمی آئے گی نواب براہمدغ بگٹی نے بلوچ قومی یکجہتی کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہی وقت ہے کہ بلوچ قوم شہید نواب محمد اکبر خان بگٹی اور نواب خیر بخش مری کی سوچ و فکر پر عمل پیرا ہوا اور متحدہ محاذ کی تشکیل کو یقینی بنائے اپنی صفوں میں اتحاد و یکجہتی اور ہم آہنگی کو پروان چڑھائے تاکہ جہد آزادی کو منظم اور مؤثر انداز میں آگے لے کر چلا جاسکے ۔