پشاور: پاکستا ن کے شمال مغربی قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں چمر کنڈ کے قریب سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے دو ریموٹ کنٹرول بم دھماکوں کے نتیجے میں ایک پیرا ملٹری اہلکار ہلاک جبکہ ایک سیکورٹی اہلکار سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے۔
سیاسی اور عسکری ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پہلا دھماکہ مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی میں لوئر چمر کنڈ میں ہوا، جس میں ایک سیکورٹی اہلکار اور دو شہری زخمی ہو گئے۔
پاکستانی افواج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر نے واقعے کی تصد یق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی، تاہم گاری میں سوار آرمی کے افسران محفوظ رہے۔
دوسرا دھماکہ بھی اسی علاقے میں اس وقت ہوا ، جب خاصہ دار فورس کے سپاہی واقعے کی تفتیش کےلیے جائے وقوعہ پر پہنچے۔
اس دھماکے میں حوالدار حسین موقع پر ہلاک جبکہ دو اہلکار زخمی ہو گئے۔
عسکری ذرائع نے بھی اس واقعے میں خاصہ دار فورس کے اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
مہمند ایجنسی پاک افغان بارڈر کے قریب واقع ان سات قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں طالبان اور القاعدہ کے مضبوط ٹھکانے موجود ہیں۔
ایک دوسرے واقعے میں صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر مانسہرہ کے علاقے شنکیاری میں سیکورٹی فورسزکے قافلے کےقریب ایک دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکارزخمی اور ایک راہ گیر ہلاک ہو گیا۔
دوسری جانب ہفتے کو اورکزئی قبائلی علاقے میں ڈسٹرکٹ ہنگو کے علاقے اسپن تھل میں عسکریت پسندوں کے دو گروپوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے نتیجے میں دو شدت پسند ہلاک جبکہ تین زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق واقعے میں ملوث افراد شدت پسند وں کے کمانڈر ملا نبی کے گارڈز تھے۔