|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2014

لاہور : پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے امید ظاہر کی ہے کہ بڑے گھروں اور لگژری گاڑیوں پر محصولات میں اضافے سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا جس سے آئندہ مالی سال میں 3 ارب روپے کی اضافی رقم حاصل ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ اس مد میں حاصل ہونے والی رقم کو کم آمدنی والے افراد کو چھت فراہم کرنے کے لئے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم جیسے منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر خزانہ پنجاب نے ہفتے کو لاہور میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب رہے تھے۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ 13 سال بعد صوبے میں پراپرٹی ٹیکس کے لئے اصلاحات کی جائیں گی اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ٹاؤن میونسپل انتظامیہ اور شہری ترقی کے دیگر اداروں کو دی جائے گی۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہاکہ خدمات کے شعبے میں نئے ٹیکس لگانے سے غریب آدمی متاثر نہیں ہوگا جب کہ زرعی پیداوار میں اضافے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے عملی اقدامت کئے جائیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے آئندہ چار سالوں میں 20 لاکھ نوجوانوں کو ٹیکنیکل ٹریننگ فراہم کرنے اور 40 لاکھ افراد کو نوکریاں فراہم کرنے کے منصوبے کے بارے میں بھی بتایا ۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے 4 سالوں میں پنجاب کو ایک محفوظ ،خوشحال،تعلیم یافتہ اور معاشی و زرعی طور پر ترقی یافتہ صوبہ بنانے کا آغاز کردیا ہے۔جبکہ اس دوران معاشی ترقی کی شرح نمو کو 8 فیصد پر لایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں اور بجلی کی پیداوار کے 19 منصوبوں پر کام شروع کردیا گیا ہے۔رواں سال کے اختتام پر 1ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی جبکہ ساہیوال کول پاور پروجیکٹ سے آئندہ 2 سالوں میں 1ہزار320 میگا واٹ بجلی حاصل ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے آئندہ مالی سال میں تواناءی کے شعبے کے لئے 31 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ صنعتی اور گھریلو صارفین میں کم بجلی خرچ کرنے والے آلات کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اس کے لئے ڈھائی ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بتایا کہ گرین ٹریکٹر اسکیم کو کسان تنظمیوں کے مشورے کے بعد ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کسان تنظیموں کے نمائندوں اور زرعی پس منظر رکھنے والے سیاستدانوں نے تجویز دی ہے کہ اس اسکیم کو ختم کرکے کیمیائی کھاد پر دی جانے والی سبسڈی میں اضافہ کیا جائے۔اسی سلسلے میں صوبائی حکومت اور وفاق کی جانب سے 5،5ارب روپے رکھے گئے ہیں تاکہ آئندہ مالی سال میں کسانوں کو کھاد کی مد میں اضافی سبسڈی دی جاسکے۔ مجتباع شجاع الرحمان نے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے صوابدیدی فنڈ میں اضافے سے متعلق بتایا کہ اس کا 95 فیصد حصہ جگر اور گردے کی بیماریوں میں مبتلا غریب مریضوں کے لئے مختص کیاگیا ہے۔