فٹبال ورلڈ کپ میں منگل کو میزبان ٹیم برازیل اپنا دوسرا میچ میکسیکو کے خلاف کھیلے گی۔
برازیل بمقابلہ میکسیکو
برازیل نے ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں کروئیشیا کو 3 – 1 سے شکست دی تھی جبکہ میکسیکو نے کیمرون کو 1 – 0 ہرایا تھا۔
میکسیکو کی ٹیم آج تک برازیل سے ورلڈ کپ کے کسی میچ میں نہیں جیت سکی ہے اور گذشتہ تین مرتبہ اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آخری مرتبہ یہ ٹیمیں 1962 کے ورلڈ کپ میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلی تھیں۔
لیکن اگر ان کے درمیان ہونے والے دوسرے میچوں پر نظر ڈالی جائے تو میکسیکو نے برازیل کو کئی اہم میچوں میں ہرایا ہے۔
2000 کے بعد سے دونوں ٹیموں کے درمیان 12 میچ کھیلے گئے ہیں جن میں میکسیکو نے چھ میچ جیتے اور دو برابر کیے۔
1999 میں میکسیکو نے برازیل کو کنفیڈریشن کپ کے فائنل میں ہرایا تھا۔
برازیل 2012 کے اولمپکس کے فائنل میں بھی میکسیکو سے ہار گیا تھا۔
برازیل کے کھلاڑی آسکر بھی اس اولمپک فائنل میں برازیل کی نمائندگی کر رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے ’مجھے بہت دکھ ہوا تھا۔ یہ ایک ایسا تمغہ ہے جو برازیل نے کبھی نہیں جیتا اور ہم فائنل ہار گئے۔
’ہمیں معلوم ہے کہ میکسیکو ایک اچھی ٹیم ہے اور انھوں نے برازیل کو ہمیشہ مشکل میں ڈالا ہے اس لیے اگلا میچ بھی کچھ زیادہ مختلف نہیں ہوگا۔‘
یلجیئم بمقابلہ الجزائر
منگل کو پہلے میچ میں گروپ ایچ کی ٹیمیں بیلجیئم اور الجزائر مِد مقابل ہوں گی۔
بیلجیئم نے آخری مرتبہ 2002 کے ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی۔
ماہرین کو اس ٹیم سے کافی امیدیں ہیں اور اسے برازیل، ارجنٹینا، جرمنی اور سپین کے بعد فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
بیلجیئم کی ٹیم میں انگلش پریمیئر لیگ کے کھلاڑی ونسینٹ کمپنی اور ایڈن ہیزارڈ شامل ہیں۔
تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ الجزائر کی ٹیم ناک آؤٹ مرحلے میں جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
روس بمقابلہ جنوبی کوریا
اس سے پہلے ان دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف صرف ایک میچ کھیلا ہے جسے روس نے 2 – 1 سے جیت لیا تھا۔
یہ جنوبی کوریا کا مسلسل آٹھواں ورلڈ کپ ہے۔ انھوں نے اپنے گذشتہ تینوں ورلڈ کپ کے پہلے میچوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔
روس کی کوچنگ انگلینڈ کے سابق کوچ فیبیو کاپیلو کر رہے ہیں۔
روس نے اس سے پہلے 1994 اور 2002 کے ورلڈ کے لیے کوالیفائی کیا تھا لیکن رونوں مرتبہ اسے گروپ مرحلے سے آگے بڑھنے کا موقع نہیں ملا۔