جب میچ کا آغاز ہوا تو الجزائر نے دفاعی حکمت عملی اپنائی۔ الجزائر کی حکمت عملی اس وقت کامیاب ہوئی جب اس نے موقع ملنے پر مخالف ٹیم کےگول پر حملہ کا۔ بیلجیئم کے دفاعی کھلاڑی ورٹانگن کی غلطی کی وجہ سے الجزائر کو پنٹلی کک مل گئی جس پر صوفیانے فغولی نے گول کر کے الجزائر کو برتری دلوا دی۔
پہلے ہاف کے اختتام پر الجزائر کی ٹیم اپنی برتری کو برقرار رکھی ہوئے تھی۔ ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے تھے کہ اگر بیلجیئم نے دوسرے ہاف میں اپنے کھیل کا انداز نہ بدلا تو کہ ٹورنامنٹ کا ایک اور اپ سیٹ ہو سکتا ہے۔
دوسرے ہاف کے شروع ہوتے ہوئی بیلجیئم نےسٹرائیکر رومیلو لوکاکو کو تبدیل کر کے انیس سالہ اوریگی کو میدان میں اترا۔ البتہ میچ میں سب سے اہم تبدیلی اس وقت کی گئی جب مڈ فیلڈر ڈیمبیلی کو واپس بلا کر میراون فلینی کو میدان میں اتار گیا۔
مانچسٹر کلب کے میراون فلینی نے میدان میں اترتے ہوئے کھیل کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا۔ میراون فلینی نے پہلےخود ہیڈر پرگول کیا اور پھر مارٹنز کو گول کرنے میں مدد دی۔
بیلجیئم کی کامیابی پر انگلینڈ کے سابق فٹبالر ڈینی مِلز نے کہا:’ یہ بیلجیئم کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے۔ میرا واحد خدشہ ان کے سینٹر فاورڈ کے بارے میں ہے۔ کیا ان کے پاس اس پوزیشن کے لیے کوئی ایسا کھلاڑی ہے جو انہیں سیمی فائنل تک لے جائے۔ میرے خیال میں ایسا کوئی نہیں ہے۔‘
انگلینڈ کے اور سابق فٹبالر گیری لنیکر نے میچ کے اختتام پر طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا:’مانچسٹر یونائیٹڈ کو اس میرون فلینی کو سائن کرنا چاہیے جو بیلجیئم کے لیے کھیلتے ہیں۔‘
میرون فلینی مانچسٹر یونائیٹڈ کے کھلاڑی ہیں۔
فیلینی نے کھیل کا پانسہ پلٹ دیا، بیلجیئم فاتح
وقتِ اشاعت : June 18 – 2014