لاہور: متحدہ قومی مومنٹ کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئیں۔
ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف اپنے بیٹے کے ہمراہ لاہور سے اسلام آباد جانے کے لئے گھر سے نکلیں تو اقبال ٹاؤن میں 2 موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں طاہرہ آصف کی کمر میں 2 گولیاں لگیں جب کہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ طاہرہ آصف کے بیٹے نے اپنی والدہ کو شیخ زید اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے جبکہ ایم کیوایم ذرائع کا کہنا ہے کہ طاہرہ آصف کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی خالد مقبول صدیقی نے طاہرہ آصف پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق متحدہ کی رکن قومی اسمبلی کو ٹارگٹ کر کے نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ طاہرہ آصف پر فائرنگ کے واقعہ کی جلد از جلد تحقیقات کرائی جائے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ طاہرہ آصف کو ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئیں جب کہ واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کو فون کیا اور طاہرہ آصف پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طاہرہ آصف پر حملہ کرنےوالوں کو گرفتار کیا جائیگا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور نے شیخ زید اسپتال میں طاہرہ آصف کی عیادت بھی کی۔