|

وقتِ اشاعت :   June 19 – 2014

نیویارک : کیا آپ کو معلوم ہے کہ موٹاپا عالمی وبا بن چکا ہے؟ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق موٹاپے سے متاثر ملکوں میں پاکستان نویں نمبر پر ہے مگر کیا اس کا مقابلہ خوراک سے ہوسکتا ہے؟ جسمانی سرگرمیوں سے دور بھاگنے والوں کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ طبی سائنس نے بھی ثابت کیا ہے کہ مخصوص کھانے موٹاپے کو کم کرنے کیلئے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ کینیڈا کے ماہر غذائیت جوئے میک کارتھی نے ایسے ہی زبردست کھانے پینے کی اشیاء کی فہرست مرتب کی ہے جو وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے خواب کو تعبیر دے سکتی ہے۔ تاہم وزن میں کمی کا کوئی جادوئی حل نہیں بلکہ طرز زندگی میں تبدیلی ہی جادو کرسکتی ہے، جبکہ اپنے جسم کیلئے صحت بخش غذا کا استعمال بھی بہترین حل ہے۔ سبز چائے امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن کے مطابق روزانہ کئی کپ سبز چائے کا استعمال جسمانی میٹابولزم پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے، جبکہ اس میں شامل اجزاء موٹاپے میں کمی کیلئے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اناج اناج سے تیار کردہ خوراک پروسیس فوڈ کے مقابلے میں کیلوریز کی مقدار کو دوگنا زیادہ کم کرتی ہے۔ خاص طور پر اس سے تیار کردہ براﺅن رائس بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ ناریل کا تیل ناریل کے تیل کو زیادہ اچھا نہیں سمجھا جاتا مگر موٹاپے میں کمی کے حوالے سے یہ بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ جوئے میک کارتھی کے مطابق اس میں گلیسرول نامی جز موجود ہوتا ہے جسے جسم چربی بنانے کی بجائے توانائی کی شکل میں تبدیل کردیتا ہے، جس سے موٹاپے کا امکان خودبخود کم ہو جاتا ہے۔ چربی سے پاک گوشت پروٹین کے جسم پر حرارت سے بھرپور اثرات مرتب ہوتے ہیں، آسان الفاظ میں پروٹین سے بھرپور خوراک کے استعمال سے آپ کیلیوریز کو دیگر کھانوں سے زیادہ جلانے میں کامیاب رہتے ہیں۔اس سلسلے میں چربی سے پاک گوشت جیسے مرغی کا استعمال بہترین ثابت ہوتا ہے۔ سیاہ مرچ سیاہ مرچ کا استعمال بھی موٹاپے پر قابو پانے میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جلن پیدا کرنے والی مرچیں مرد و خواتین کے جسموں سے چربی گھلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، جبکہ یہ میٹابولک شرح بھی بڑھا دیتی ہیں جس سے کیلیوریز جلنے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔ مسور کی دال مسور کی دال آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں اور ہم میں بیشتر افراد اس اہم غذائی جز کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ اگر آپ کا جسم اہم غذائی اجزاءجیسے آئرن کی کمی کا شکار ہو تو وہ موثر طور پر کام نہیں کرسکے گا اور میٹابولزم سست ہوجائے گا جس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کیلے پھلوں کی افادیت سے انکار ممکن نہیں خاص طور پر کیلوں کی، نشاستہ سے بھرپور یہ پھل چربی کی سطح پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ نشاستہ جب میں استعمال کیا جاتا ہے تو یہ فیٹی ایسڈ میں تبدیل ہوجاتا ہے اور موٹاپے و چربی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بادام بادام اور دیگر نٹس پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں جو پٹھوں کی نشوونما میں مدد فراہم کرتے ہیں، جس سے میٹابولزم تیزی سے کام کرنے لگتا ہے جو چربی گھلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سبز گوبھی یہ تو سب کو معلوم سبز گوبھی صحت بخش ہوتی ہے مگر یہ سلفورین نامی ایک نباتاتی مرکب سے بھرپور ہوتی ہے جو خامروں میں تبدیل ہوکر چربی کے خلیات کو گھلا دیتا ہے۔ ناشپاتی ناشپاتی چربی یا فیٹ سے بھرپور ہوتی ہے مگر یہ جسم میں ذخیرہ ہونے کی بجائے جذب ہوجاتا ہے اور سوئیڈن کی اوپسلا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جو لوگ اس طرح کے پھل کو استعمال کرتے ہیں، ان میں چربی پیٹ میں جمع ہونے کی بجائے جگر اور آنتوں میں جاکر ہضم ہوجاتی ہے۔ بشکریہ : ہفنگٹن پوسٹ