ورلڈ کپ کےگروپ ایف کے ایک مقابلے میں نائجیریا سے ہارنے کے بعد بوسنیا ہرزوگوینا کا ورلڈ کپ کا سفر ختم ہو گیا ہے۔
گروپ ایف میں ارجنٹینا پہلے ہی دوسرے مرحلے کے کوالیفائی کر چکا ہے۔ اب ایران اور نائجیریا میں سے ایک ٹیم گروپ ایف سے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرسکتی ہے۔
نائجیریا اور بوسنیا ہرزوگوینا کے میچ کا آغاز انتہائی تیز انداز میں ہوا اور میچ کے پہلے پندرہ منٹوں میں نائجیریا نے بوسنیا ہرزوگوینا کےگول پر کئی حملے کیے۔ نائجیریا کے احمد موسی اور پیٹر اوڈمونگے نے بوسنیا کے دفاعی کھلاڑیوں کو مسلسل پریشان کیے رکھا۔
لیکن پندرہ منٹوں بعد بوسنیا نے کھیل پر کنٹرول حاصل کر لیا اور یکے بعد دیگرے نائجیریا کے گول پر حملے کیے۔ بوسنیا کے ایڈن جیکو نے جب گول کر دیا تو نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والےاسسٹنٹ ریفری نے انہیں آف سائیڈ قرار دے دیا۔ ٹی وی ری پلے میں ایڈن جیکو آف سائیڈ نہیں تھا۔
بوسنیا نے میچ ریفری سے احتجاج کیا لیکن گول مسترد ہونے کا فیصلہ برقرار رہا۔ اس وقت جب بوسنیا نائجیریا کے گول پر مسلسل حملے کر رہا تھا، نائجیریا کو ایک موقع ملا اور پیٹر اوڈمونگے نے گول کر کے نائجیریا کو برتری دلا دی جو پہلے ہاف کے آحر تک برقرار رہی۔
دوسرے ہاف میں نائجیریا نے اپنی برتری کے دفاع کی حکمت عملی اپنائی اور جارحانہ کھیل کی بجائے دفاعی کھیل کو ترجیح دی۔
میچ کے آخری لمحوں میں بوسنیا کو میچ برابر کرنے کا ایک موقع ملا۔ ایڈن جیکو کی کک گول کیپر کی ٹانگ سے ٹکرا کر گول پوسٹ سے لگی اور باہر چلی گئی۔
بوسنیا ہرزوگوینا کی ورلڈ کپ میں پہلی شرکت تھی۔ بوسنیا نے ارجنٹینا کے خلاف اپنے پہلے میچ میں انتہائی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن نائجیریا کے خلاف میچ میں وہ اس دفاعی کھیل کا مظاہرہ نہ کر سکا۔
میچ کا واحد گول کرنے والے نائجیریا کے اوڈمونگے کا کہنا تھا کہ ’یہ جیت ہمارے مداحوں اور ملک کے لیے ہے۔ ہمیں ایک اچھی ٹیم کے خلاف بہت محنت کرنی پڑی۔ اب سے ہم صرف آگے کی طرف دیکھیں گے۔ امید ہے کہ اس جیت سے ہم دوسرے مرحلے میں پہنچ جائیں گے۔‘
بوسنیا کو اب ٹورنامنٹ کا آخری میچ ایران سے کھیلنا ہے۔