رازیل میں جاری 20ویں فٹبال ورلڈکپ کے دوران پیر کو چار میچ کھیلے جائیں گے جن میں گروپ اے اور گروپ بی کی تمام ٹیمیں مدِمقابل ہوں گی۔
گروپ اے: برازیل بمقابلہ کیمرون (برطانوی وقت کے مطابق 2000 بجے)
برازیل اپنا آخری گروپ میچ کیمرون کے خلاف کھیلے گا۔
برازیل کےاخباروں میں میکسیکو کے خلاف بغیر کسی گول کے میچ برابر کرنے پر میزبان ٹیم پر تنقید کی جا رہی ہے اور اسے برازیل کے لیے ’1978 کے بعد ورلڈ کپ کا بدترین آغاز‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
اگر برازیل گروپ مرحلے سے نہ نکل سکا تو ایسا 1966 کے بعد پہلی مرتبہ ہوگا۔
اگر برازیل یہ میچ برابر بھی کرتا ہے تو اس کا دوسرے مرحلے میں جانا یقینی ہے اور ہار کی صورت میں دوسرے مرحلے میں پہنچنے کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ گروپ اے کے دوسرے میچ میں میکسیکو کروئیشیا کو شکست دے۔
کیمرون کے خلاف میچ میں اگر نیمار، تیاگو سلوا، رامیریس یا لوئس گوستاوو میں سے کسی کو بھی یلو کارڈ دکھایا گیا تو ان پر ایک میچ کی پابندی لگ سکتی ہے۔
کیمرون پہلے ہی دو میچ ہار کر ورلڈ کپ سے باہر ہو چکا ہے۔
گروپ اے: میکسیکو بمقابلہ کروئیشیا (برطانوی وقت کے مطابق 2000 بجے)
میکسیکو نے اپنا پہلا میچ کیمرون سے جیتا تھا جبکہ برازیل کے خلاف میچ برابر ہوگیا تھا جس کے بعد انہیں دوسرے مرحلے میں پہنچنے کے لیے صرف ایک پوائنٹ کی ضرورت ہے۔
تاہم میکسیکو کے کوچ میگل ہریرا کا کہنا ہے کہ ہم جیتنے کے لیے کھیلیں گے۔
ان کا کہنا تھا ’اگر آپ میدان میں یہ سوچ کر جائیں کہ آپ نے میچ برابر کرنا ہے تو آپ آسانی سے ہار سکتے ہیں۔
کروئیشیا کو اگلے مرحلے میں جانے کے لیے میکسیکو کو ہرصورت ہرانا ہوگا۔
کروئیشیا کے کوچ نِکو کواچ کا کہنا تھا کہ ’میکسیکو کے خلاف میچ کسی فائنل سے کم نہیں ہوگا۔‘
گروپ بی: نیدرلینڈز نمقابلہ چلی (برطانوی وقت کے مطابق 1700 بجے)
اس میچ سے گروپ بی میں پہلی اور دوسری پوزیشن کا فیصلہ ہوگا کیوں کہ دونوں ٹیموں نے اپنے دونوں میچ جیتے ہیں۔
روبن وین پرسی کو دو یلو کارڈ مل چکے ہیں اس لیے وہ ایک میچ کی پابندی کی وجہ سے اس میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
ڈچ میڈیا کے مطابق روبن وین پرسی کی غیر موجودگی میں 1996 میں چین کے خلاف کھیلے جانے والے دوستانہ میچ اور 221 مچیوں کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہو گا کہ نیدرلینڈز کی ٹیم میں ایسا کوئی کھلاڑی نہ ہو جس کے نام میں ’وین‘ آتا ہو۔
نیدرلینڈ نے دفاعی چیمپیئن سپہین کو پہلے گروپ میچ میں 5 – 1 سے ہرایا تھا جبکہ چلی نے سپین کو 2 – 0 سے شکست دے کر سب کو حیران کر دیا تھا۔
گروپ بی: سپین بمقابلہ آسٹریلیا (برطانوی وقت کے مطابق 1700 بجے)
گروپ بی میں دوسرا میچ سپین اور آسٹریلیا کے درمیان ہوگا۔
یہ دونوں ٹیمیں پہلے ہی ورلڈ کپ سے باہر ہو چکی ہیں۔
دفاعی چیمپیئن سپین کے خلاف دو گروپ میچوں میں سات گول ہوئے جو کہ ان کے خلاف یورو 2008 ، ورلڈ کپ 2010 اور یورو 2012 میں ہونے والے کل گولز سے صرف ایک گول زیادہ ہے۔
جہاں تک آسٹریلیا کی بات ہے تو اپنے دونوں گروپ میچ ہارنے کے باوجود اس نے چلی اور نیدرلینڈز کے خلاف اچھا کھیل پیش کیا اور نیدلینڈز کے خلاف دو گول بھی کیے۔