اسلام آباد: کل بروز اتوار مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے سو سے زیادہ مذہبی علماء نے شمالی وزیرستان ایجنسی میں دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن ’ضربِ عضب‘ کو جہاد قرار دے دیا۔
یہ فتویٰ مذہبی اسکالروں کے ایک اجلاس کے بعد جاری کیا گیا، جس کا اہتمام یہاں اتوار کو سنی علماء بورڈ نے کیا تھا۔
اس فتوے میں سورۂ مائدہ کی 33ویں آیت کا حوالہ دیا گیا ہے، جس کا مفہوم ہے ’’ایک مسلم ریاست کے پُرامن ماحول کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کچل دینا جہاد ہے۔‘‘
مذہبی علماء نے اس فتوے میں کہا ہے کہ شمالی وزیرستان ایجنسی میں جاری آپریشن کی حمایت کرنا قوم پر لازم ہےاور شریعت کے مطابق اس کی مخالفت سرکشی کے زُمرے میں آئے گی۔
فتوے میں کہا گیا ہے کہ ریاست کا حق ہے کہ وہ ان باغیوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے، جنہوں نے سینکڑوں معصوم لوگوں کو ہلاک کیا اور اسکولوں، مزاروں، ہسپتالوں وغیرہ کو نشانہ بنایا۔ مزید یہ کہ اسلام انفرادی طور پر جہاد کی اجازت نہیں دیتا۔
اس فتوے پر علامہ محمود سیالوی، مفتی محمد شرف الدین صدیقی، مفتی لیاقت علی رضوی، مفتی محمد عثمان رضوی، مفتی محمد حنیف عطاری، مفتی محمد عارف چشتی، مفتی خطیب احمد الازہری، مفتی قاری سعید الرحمان، علامہ پیر غلام مصطفٰے شاکر، علامہ عبداللطیف قادری، علامہ خلیل الرحمان قادری، مفتی محمد فاروق چشتی، پیر سید وسیم الحق نقوی ایڈوکیٹ، صاحبزادہ خالد محمود ضیاء، مفتی سلطان قادری، علامہ مجاہد عبدالرسول خان، مفتی محمود ایاز علی سعیدی، مفتی آصف سعید قادری، علامہ نثار علی نوری، مفتی محمود شہباز علی، مفتی محمد احسن نقیبی، مفتی محمد سلیم قادری، ڈاکٹر محمد رضوان احمد رضوی، ڈاکٹر ایاز احمد نعیمی، علامہ محمد شاہد محمود عباسی، علامہ ریاض احمد ہزاروی اور دیگر نے دستخط کیے۔