|

وقتِ اشاعت :   June 24 – 2014

سنیچر (آزادی نیوز)فیفا نے کہا ہے کہ وہ سنیچر کو گھانا کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں جرمنی کے حامیوں کی جانب سے نازی اور نسل پرستانہ رویے کی جانچ کرے گی۔ فٹ بال کا ریگولیٹری ادارہ ایک ایسے واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں ایک پرستار میدان میں گھس آیا تھا اور اس نے اپنے جسم پر نازیوں کا نعرہ پینٹ کروا رکھا تھا۔ اس کے ساتھ ہی فیفا سٹیڈیم میں بیٹھے ہوئے جرمنی کے بعض پرستاروں کی جانب سے نسل پرستانہ رویے کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ میدان میں داخل ہونے والے شخص نے اپنے جسم پر ’ایچ ایچ‘ (ہٹلر زندہ باد) اور ’ایس ایس‘ (نازی جرمنی کا مسلح دستہ) لکھ رکھا تھا۔ سٹیڈیم میں بیٹھے کئی شائقین نے گھانا کی ٹیم کی نسبت سے اپنے چہرے کو سیاہ رنگ سے رنگ لیا تھا۔واکا واکا کی دھن پر رقص: برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں اتوار کی صبح زیادہ تر لوگوں کو اس وقت اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا جب انھوں نے دیکھا کہ کیمرون کی ٹیم کے 60 پرستاروں کا ایک گروپ اپنی ٹیم کا انتظار کر رہا ہے۔ کیمرون کی ٹیم پہلے ہی ورلڈ کپ سے باہر ہو چکی ہے اور اپنا آخری میچ پیر کی شام کو کھیلے گی۔ اس افریقی ملک کے پرستار پرچم اور باجے کے ساتھ ’واکا واکا‘ گیت گا رہے تھے اور اس کی لے پر رقص کر رہے تھے۔ ایسا لگ رہا تھا کہ انھیں ان کی ٹیم کے پہلے ہی دور میں ورلڈ کپ سے باہر ہونے کا کوئی ملال نہیں۔ ’واکا واکا‘ کیمرون کا روایتی گیت ہے۔ برازیل میں سنہ 2009 سے رہائش پذیر یونیورسٹی کے طالب علم اور کیمرون کے باشندے 23 سالہ امینوئل فریرا نے کہا: ’واکا واکا ہمارے لیے فٹبال کا ترانہ بن چکا ہے۔‘ انھوں نے کہا: ’جب اس موسیقی کو جنوبی افریقہ میں ہونے والے سنہ 2010 کے عالمی کپ کے لیے منتخب کیا گیا اور شکیرا نے اسے گایا تو یہ ہمارے لیے فخر کی بات تھی۔ اسی وقت سے ’وا?ا وا?ا‘ فٹبال کا مترادف بن گیا ہے۔ ہم اس گیت کو اپنے ہیروز کے لیے گانے کا موقع نہیں گنوا سکتے۔‘شکر ہے فون بچ گیا: بیلجیئم اور روس کے درمیان اتوار کو کھیلے جانے والے میچ میں وقفے کے دوران برازیل کی ٹی وی رپورٹر فرنینڈا جنٹل برازیل کی ٹیم کے بارے میں کچھ معلومات دینے کے لیے گلوبو چینل پر لائیو مخاطب ہوئیں۔ لیکن ابھی پیش کار کرسٹیئن ڈایس ان سے بات کرنے کے لیے تیار ہو ہی رہی تھیں کہ فرنینڈا کا فون لائیو نشریات کے درمیان ہی بج اٹھا۔ ایسے میں انھیں یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ انھیں فون پر بات کرنی چاہیے یا پھر میزبان کے سوال کا جواب دینا چاہیے۔ براہ راست نشریات کے دوران ہی فرنینڈا نے کہا: ’میں خبر کے لیے تیار ہو رہی تھی کہ میں نے اپنے سیل فون کی آواز سنی اور اسی دوران میرا فون ہاتھ سے چھوٹ گیا۔ میں امید کرتی ہوں کہ یہ ٹوٹا نہیں ہوگا۔ نہیں، یہ ٹوٹا نہیں۔‘ اس کے بعد انھوں نے برازیل کے کوچ سیولاری کی قیادت میں کھیلنے والی برازیل کی ٹیم کی سرگرمیوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔