برازیل میں جاری فٹبال ورلڈ کپ میں گروپ اے سے میزبان برازیل اور میکسیکو کی ٹیمیں اگلے راؤنڈ میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہیں جہاں برازیل کا مقابلہ چلّی اور میکسیکو کا ہالینڈ سے ہوگا۔
ورلڈکپ 2014 کے گروپ اے کے آخری میچ میں برازیل نے کیمرون کو چار ایک سے ہرا دیا ہے اور اگلے راؤنڈ میں برازیل کا مقابلہ گروپ بی کے رنر اپ چلی سے ہوگا۔
برازیل نے گروپ کے تین میچوں میں دو جیتے اور ایک برابری پر کھیلا۔
برازیل کے سٹار نیمار نے اس میچ میں دو گول کیے۔ وہ اب تک تین میچوں میں چار گول کر کے ’گولڈن بوٹ‘ کے مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔
نیمار نے برازیل کی جانب سے 52 میچوں میں 35 گول کیے ہیں۔ وہ برازیل کی جانب سے سب سے زیادہ گول کرنے والوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر آگئے ہیں۔
میچ کے آغاز سے برازیل نے کیمرون کے گول پر حملے شروع کیے اور نیمار نے میچ کے 17ویں منٹ میں گول کر کے ٹیم کو برتری دلوا دی۔
برازیل کے پہلے گول کے بعد کیمرون کی ٹیم نے سنبھلنا شروع کیا اور کپتان سیموئیل ایتو کی غیر موجودگی میں سٹرائیکر کی پوزیشن پر کھیلنے والے ابوبکر نے برازیلی گول پر کئی ناکام حملے کیے۔
کیمرون کے اس دباؤ میں برازیلی دفاعی کھلاڑی کی ایک غلطی کی وجہ سے کیمرون نے پہلا گول کر دیا۔ کیمرون کی جانب سے ژوئل ماتیپ نے گول کیا۔
کیمرون کی یہ برتری زیادہ دیر قائم نہ رہ سکی اور نیمار نے ایک بار پھر گول کر کے برازیل کو برتری دلوا دی۔
دوسرا ہاف شروع ہوتے ہی برازیل نے تیسرا گول کر دیا۔ اس بار گول نیمار نے نہیں بلکہ فریڈ نے کیا۔ یہ فریڈ کا پچھلے بارہ مہینوں میں برازیل کے لیے پہلا گول تھا۔ برازیلی کوچ فلیپے سکولاری کو فریڈ کو ٹیم میں شامل کرنے پر تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔
برازیلی کوچ نے ٹیم میں پہلی تبدیلی 65ویں منٹ میں کی جب اس نے ہلک کو واپس بلا کر رمیریز کو میدان میں اتارا۔ تھوڑی دیر بعد نیمار کو بھی واپس بلا کر ویلین کو میدان میں اتارا گیا۔
برازیل کی طرف سے چوتھا گول فرنیڈینیو نے کیا۔
کیمرون کو تینوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس میچ میں کپتان سیموئیل ایتو گھٹنے میں تکلیف کی وجہ سے نہیں کھیلے۔
کیمرون کی ٹیم کھلاڑیوں کو بونس کے تنازعے پر برازیل جانے کے لیے جہاز میں سوار ہونے سے انکار کیا تھا۔ کروئیشیا کے خلاف میچ کے دوران کیمرون کے دفاعی کھلاڑی میدان میں ہی ایک دوسرے سے الجھ پڑے تھے۔
فٹبال کے سابق کھلاڑی رابی سیویج کا کہنا تھا:’کیمرون کی کارکردگی شرمناک رہی ہے۔ ٹورنامنٹ سے پہلے بونس پر تنازعہ اور میدان میں بینجامن موکانجو اور بینوئی آسو ایکوتو نے جو کیا وہ شرمناک تھا۔ ان کی کارکردگی بہت بری رہی ہے۔‘