یوروگوائے کے سٹار کھلاڑی لوئس سواریز ورلڈ کپ میں اٹلی کے خلاف میچ کے دوران اٹلی کے دفاعی کھلاڑی کو مبینہ طور پر کاٹنے کے تنازعے میں پھنس گئے ہیں۔
میچ کی ٹی وی فوٹیج سے ایسا لگتا ہے کہ لوئس سواریز نے اٹلی کے دفاعی کھلاڑی جیورجیو چلینی کے کندھے پر کاٹا ہے۔
اٹلی اور یوروگوائے کے مابین جب میچ بغیر کسی گول کے برا بر تھا تو لوئس سواریز نے میچ کے 79ویں منٹ میں اٹلی کی ڈی کے اندر اپنا سر جیورجیو چیلینی کے کندھے پہ مارا۔
چیلینی فوراً زمین پر گرگئے اور پھر اٹھ کر کندھے سے شرٹ کو نیچے کر کے میچ ریفری کو بتانے کی کوشش کی کہ لوئیس سواریز نے ان کے کندھے کو کاٹا ہے۔
میچ ریفری نے اس معاملے کا کوئی نوٹس نہ لیا۔
جب اٹلی کے کھلاڑی جیورجیو اپنے کندھے سے شرٹ نیچے کر کے گراونڈ پر بیٹھے تھے تو اٹلی کے کھلاڑی ریفری مارکو روڈریگز کو بتانے کی کوشش کرتے رہے کہ سواریز نے کیا کیا ہے لیکن ریفری نے ان کی نہ سنی۔
اسی دوران یوروگوائے کے فاروڈ گسٹون رمیریز نے جیورجیو چینلی کی شرٹ کو نیچے کرنے کی کوشش کی۔
چلینی نے میچ کے بعد اٹلی کے ٹی وی چینل رائے ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا:’سواریز کو ریڈ کارڈ نہ دکھانے کا فیصلہ مضحکہ خیز تھا۔ بلکل واضح تھا۔ اس کا زمین پر گر جانا سمجھ میں آتا ہے کیونکہ اسے بہت اچھی طرح معلوم تھا کہ اس نے کچھ ایسا کیا ہے جو اسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔‘
لوئس سواریز دو بار پہلے بھی میچ کے دوران کھلاڑی کو کاٹنے کے الزام میں دس میچوں کی پابندی کا سامنا کر چکے ہیں۔
گزشتہ سال اپریل میں سواریز کو انگلش پریمیئر لیگ کے میچ میں چیلسی فٹبال کلب کے کھلاڑی ایوانوویچ کو کاٹنے پر دس میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس سے قبل 2010 میں بھی ان پر ہالینڈ کے ایندہووین کلب کے اتھمان بکال کا کندھے پر کاٹنے پر سات میچوں کی پابندی عائد کی گئی تھی۔
جبکہ 2010 کے کوارٹر فائنل میں انھوں نے گھانا کے خلاف کھیلےگئے میچ میں مخالف ٹیم کاگول ہاتھ سے روکا تھا جس پر ان کو ریڈ کارڈ دکھا کر میچ سے باہر کر دیا گیا تھا۔
گھانا کو اس کے نتیجے میں پنلٹی ملی جس کا وہ فائدہ نہ اٹھا سکے اور میچ بغیر کسی گول کے پنلٹی شوٹ آؤٹ پر چلا گیا جسے یوروگوائے نے 4-2 سے جیت لیا۔