اسلام آباد: آئی ایس پی آر کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ رات میران شاہ کے نواح میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) میرانشاہ کا کمانڈر عمر ہلاک ہو گیا۔
آج آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ شمالی وزیرستان سے شہری آبادی کو نکال دیا گیا ہے جبکہ آپریشن ضربِ عضب میں مقامی اور غیر ملکی دہشت گردوں کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ علاقے میں کوئی بھی شہری آبادی نہ رہے، ہم کسی بھی وجہ سے قبائلی علاقے میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے اعلانات کر رہے ہیں۔
آپریشن کے حوالے سے کہا گیا کہ 19 دہشت گردوں کے ہتھیار ڈالنے کے بعد امید ہے کہ مزید دہشت گرد بھی ہتھیار ڈال دیں گے۔
پریس ریلیز کے مطابق پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے میر علی کے نواح میں دہشت گردوں کے چھ ٹھکانے تباہ کر دیے جبکہ گیارہ دہشت گرد مارے گئے۔
ہفتے کی صبح میران شاہ کے قریبی علاقوں میں توپوں، ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملے کیے گئے جس سے سات دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق اس دوران علاقے سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے ایک سرکردہ القاعدہ کمانڈر کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ دہشت گرد آئی ای ڈی ڈیوائس اور خود کش جیکٹ بنانے میں ماہر تھا۔
اس کے علاوہ میانوالی کے قریب دریائے سندھ عبور کرنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ مزید دہشت گردوں کی فرار کی کوششیں ناکام بنانے کے لیے اس علاقے کو سیل کردیا گیا ہے۔