اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس کے مرکزی ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ اٹارنی جنرل بتائیں کہ ملزم احمد فیض کی عدم گرفتاری میں کس کی نا اہلی ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے حج کرپشن کیس کی سماعت کی،سماعت کے آغازپرڈی جی ایف آئی اے نے رپورٹ پیش کی، جس پرجسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی رپورٹس کہتی ہیں کہ حاجیوں کو خوب لوٹا گیا، ان رپورٹوں کو اپنے پاس رکھیں، چارسال ہوگئے ایک شخص پورے ملک کو چکمہ دے رہا ہے، جسٹس گلزارنے ریمارکس دیئے کہ یہ عام آدمی نہیں لگتا جسے پکڑنے کے لئے حکومت اتنے ذرائع استعمال کر رہی ہے پھر بھی کسی کے قابو نہیں آرہا۔ اگر ملزم کی گرفتاری آپ کے بس کا کام نہیں تو ہم کوئی اور بندوبست کر لیتے ہیں۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ ان کے پاس عدالت کو بتانے کے لئے بہت کچھ ہے، اس کیس میں مزید پیشرفت کی رپورٹ موجود ہے جسے چیمبر میں سن لیا جائے، جو معلومات ہمارے پاس ہیں اگر میڈیا پر آگئیں تومسئلہ ہوگا۔
عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ملزم احمد فیض کی عدم گرفتاری میں کس کی نا اہلی ہے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو عدالت مناسب حکم جاری کرے گی،کیس کی مزید سماعت 9 جولائی کو ہوگی۔