2010 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں سپین سے شکست کھانے والی ہالینڈ کی ٹیم چار برس بعد ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی چوتھی اور آخری ٹیم بن گئی ہے۔
لگاتار دوسری مرتبہ فائنل میں پہنچنے کے لیے اب اسے نو جولائی کو دوسرے سیمی فائنل میں ارجنٹائن کو شکست دینا ہوگی۔
ورلڈ کپ کا چوتھا اور آخری کوارٹر فائنل سنیچر کی شب سیلواڈور میں کھیلا گیا جس میں ہالینڈ نے کوسٹاریکا کو چار کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دی۔
مقررہ وقت اور اضافی وقت میں مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر رہنے کی وجہ سے میچ کا فیصلہ پنلٹیز پر ہوا اور ہالینڈ کے کیپر ٹم کرول کا برائن روئیز اور کی شاٹ روکنا فیصلہ کن ثابت ہوا۔
میچ کے پہلے ہاف میں کھیل سست رفتاری سے شروع ہوا اور ابتدائی 20 منٹ میں فریقین میں سے کسی نے بھی گول کرنے کی کوئی قابلِ ذکر کوشش نہ کی۔
پہلے ہاف کے 21ویں منٹ میں ہالینڈ کے سٹرائیکر رابن وین پرسی کو گول کرنے کا اچھا موقع ملا لیکن ان کی شاٹ کولمبیا کے گول کیپر کیلور نیواس نے روک لی۔
ہالینڈ کے جارحانہ کھیل کی وجہ سے کھیل کی رفتار بڑھی جس کا نتیجہ کوسٹاریکا کے دفاع میں پڑنے والی دراڑوں کی صورت میں نمودار ہوا۔
پہلے حملے کے بعد ہالینڈ نے دو منٹ میں مزید دو حملے کیے لیکن دونوں بار فارورڈ کھلاڑی آف سائیڈ قرار دیے گئے۔
میچ کے 38ویں منٹ میں نیواس ایک مرتبہ پھر ایکشن میں دکھائی دیے جب انھوں نے ہالینڈ کے مڈفیلڈر ویزلے شنائیڈر کی گول کرنے کی کوشش ناکام بنائی۔
ہالینڈ کی میچ پر مضبوط گرفت پہلے ہاف کے اختتام تک قائم رہی لیکن وہ نیواس کے عمدہ کھیل کی وجہ سے برتری حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
پہلے ہاف کے اختتام پر میچ بغیر کسی گول کے برابر تھا۔
دوسرے ہاف میں کوسٹاریکا نے بھی جارحانہ حکمتِ عملی اپنائی اور ابتدائی 15 منٹ میں پہلی مرتبہ میچ کے دوران ہالینڈ کے کیپر کو پریشان کیا تاہم یہ کوششیں گول میں تبدیل نہ ہو سکیں۔
مقررہ وقت کے اختتامی دس منٹ میں ہالینڈ کو گول کرنے کے دو شاندار مواقع ملے لیکن پہلے شنائیڈر کی فری کک کوسٹاریکا کے گول پوسٹ سے ٹکرا کر واپس آگئی اور پھر وین پرسی شنائیڈر کے ہی پاس پر گول کرنے کا انتہائی آسان موقع گنوا بیٹھے۔
آخری منٹ میں کوسٹاریکا نے دفاعی کھلاڑی ٹاہیڈا نے گول لائن سے گیند کلیئر کر کے ہالینڈ کی امیدوں پر پھر پانی پھیر دیا۔
اضافی وقت میں بھی دونوں ٹیمیں گول نہ کر پائیں اور پنلٹی شوٹ آؤٹ میں کوسٹاریکا کی جانب سے دوسری پنلٹی برائن روئیز نے لگائی جسے ہالینڈ کے متبادل کیپر کرول نے روک لیا۔
کرول نے کوسٹاریکا کی آخری پنلٹی بھی روک کر اپنی ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی یقینی بنا دی۔
ہالینڈ کی فتح کے ساتھ ہی ورلڈ کپ کا کوارٹر فائنل مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اور اب پہلے آٹھ جولائی کو جہاں پہلے سیمی فائنل میں برازیل کی ٹیم جرمنی کا سامنا کرے گی وہیں نو جولائی کو فائنل کھیلنے والی دوسری ٹیم کا فیصلہ ہالینڈ اور ارجنٹائن کے مابین میچ میں ہوگا۔