|

وقتِ اشاعت :   July 21 – 2014

پشاور: برصغیر کے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کے آبائی گھر کو وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ایک قومی ورثے کا درجہ دیے جانے کے بعد اس گھر کے موجودہ مالک اکرام اللہ نے چار مرلہ کے اس گھر کو فروخت کرنے کے لیے آٹھ کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق خیبر پختونخوا کے محکمہ ثقافت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ صوبائی حکومت وزیراعظم کے اعلان سے پہلے ہی اس گھر کی خریداری اور تعمیر نو کرنا چاہتی تھی۔ اہلکار نے مزید بتایا کہ اکرام اللہ نے ابتداء میں تین کروڑ پچاس لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن اس اعلان کے بعد اس نے نامناسب طور پر آٹھ کروڑ کا مطالبہ کردیا، جبکہ صوبائی حکومت نے صرف دو کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔ اس کو خبردار کیا گیا ہے کہ قانون کے تحت اس سے یہ جائیداد لی جاسکتی ہے، جسے پہلے ہی قومی ورثہ قرار دیا جاچکا ہے۔ ثقافتی ورثہ کونسل کے سیکریٹری جنرل شکیل وحید اللہ نے انکشاف کیا کہ اکرام اس گھر کا قانونی مالک ہے۔ تاہم اٹھارویں ترمیم کے بعد اس گھر کو حاصل کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے، جسے پہلے ہی حاصل کرلینا چاہیٔے تھا، اس لیے کہ اس کی حالت بہت خستہ ہوچکی ہے اور یہ کسی بھی وقت گرسکتا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے دلیپ کمار کے آبائی گھر کو وزیراعظم نواز شریف ایک قومی ورثہ قرار دیا تھا اور وزارتِ اطلاعات کو ایک سمری اس ہدایت کے ساتھ ارسال کی تھی کہ اس گھر کو جس قدر جلد ممکن ہو حاصل کیا جائے۔ چند دن پہلے ٹائمز آف انڈیا کو ایک انٹرویو میں دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو نے کہا تھا کہ دلیپ کمار کے گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کے سلسلے میں ایک افتتاحی تقریب جب بھی منعقد ہوئی، تو وہ اس میں ضرور شرکت کریں گی۔ دلیپ کمار کے پشاور سے منتقل ہونے کے بعد اپنی بیگم کے ہمراہ دو مرتبہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ پہلی مرتبہ وہ سابق صدرِ پاکستان جنرل ضیاء الحق کی دعوت پر پاکستان آئے تھے اور دوسری مرتبہ 1988ء میں پاکستان کا سب سے بڑا سولین اعزاز نشان ِ پاکستان دیے جانے کے موقع پر انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس سے قبل نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ترجمان منظور علی میمن نے ٹائمز آف انڈیا کو ٹیلیفونک گفتگو میں بتایا تھا کہ حکومت اس گھر کو قومی ورثہ قرار دینے کے بعد ایک میوزیم میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو اس عظیم فنکار کے پشاور سے ممبئی تک کے سفر کی یادگار ثابت ہوگا۔ منظور علی میمن کے مطابق دلیپ کمار کے نام سے ایک گیلری بھی منسوب کی جائے گی۔ پاکستانی حکومت گھر کو میوزیم کا درجہ دینے کی افتتاحی تقریب میں دلیپ کمار کو بھی مدعو کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انڈیا میں موجود پاکستانی ہائی کمشنرعبد الباسط اس سلسلے میں جون کے پہلے ہفتے میں دلیپ کمار سے ملاقات کر چکے ہیں۔ عبد الباسط کے مطابق وزیراعظم کا یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان آرٹ اور کلچر کو پروموٹ کرنے اور دلیپ کمار جیسے لیجنڈ اداکاروں کو خراجِ تحسین پیش کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے، جن کی برصغیر کے سینما کے لیے بے مثال خدمات ہیں۔