پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان کی طرف سے پاکستان کیخلاف کارروائی کی منصوبہ بندی کی اطلاعات پر کابل کا دورہ کیا۔
محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ انہیں وزیراعظم نوازشریف نے افغان صدر حامد کرزئی کے پاس بھیجا تھا کیونکہ یہ مصدقہ اطلاعات موجود تھیں کہ افغانستان پاکستان کیخلاف کارروائی کرنے والا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں پختونخواہ میپ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی پاکستان کیخلاف منصوبہ بندی کی اطلاعات کابل سے ملی تھیں۔ وزیراعظم نوازشریف کا اصرار تھا کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان نہ کوئی غلط فہمی چاہتے اور نہ ہی کوئی خطرناک صورتحال۔
محمود اچکزئی نے بتایا کہ کابل کے دورے پر سیکریٹری خارجہ اغزاز احمد چوہدری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ان کے مطابق دورہ کابل کے دوران ان کی افغان صدر حامد کرزئی اور ان کے قریب رفقاء سے دو ملاقاتیں ہوئیں۔ ایک ملاقات میں چین اور امریکہ کے افغانستان میں سفیر بھی موجود تھے۔
محمود خان اچکزئی نے بتایا کہ حامد کرزئی چاہتے تھے کہ پاکستان کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کارروائی کرے۔