انگلینڈ فٹ بال ٹیم کے کپتان اسٹیون جیرارڈ نے گزشتہ روز حال ہی میں ختم ہونے والی عالمی کپ میں ٹیم کی جانب سے ناقص کارکردگی کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔
ورلڈ کپ کے دوران کوسٹاریکا کے خلاف ڈرا 34 سالہ کھلاڑی کا آخری میچ ثابت ہوا۔
اپنے کریئر کے دوران انہوں نے 114 مرتبہ انگلش ٹیم کی نمائندگی کی جبکہ انہوں نے دو ورلڈ کپس کے دوران انگلینڈ کی قیادت بھی کی۔
تاہم ناقدین کا خیال ہے کہ جیرارڈ اپنے کریئر میں ملک کے لیے اس کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے جیسا انہوں نے اپنے کلب لیور پول کے لیے کیا۔
لیور پول کے لیے 2005 کی استنبول میں ہونے والی چیمپئنز لیگ اور 2006 کے ایف اے کپ کے فائنل کے دوران ان کی کارکردگی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انگلینڈ کے لیے انہوں نے 21 مرتبہ گول اسکور کیے جبکہ ستمبر 2001 میں جرمنی کے خلاف انگلینڈ کی 5-1 سے یادگار فتح میں انہوں نے بہترین گول اسکور کیا۔
جیرارڈ کا کہنا ہے کہ جرمنی کے خلاف ان کا گول انگلینڈ کی شرٹ میں ان کا فیورٹ گول تھا۔ ان کے مطابق اس میچ میں نتیجہ ہمیں اپنے حق میں چاہیئے تھا اور اس ہم اس میں کامیاب رہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کی نمائندگی کرنے سے ہمیشہ لطف اندوز ہوئے تاہم یہ بات ان کے لیے دکھ کا باعث ہے کہ وہ دوبارہ انگلینڈ کی نمائندگی نہیں کرسکیں گے۔
ان کا شمار انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ بین الاقوامی میچ کھلینے والے کھلاڑیوں میں تیسرے نمبر پر ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ پیٹر شلٹن انگلینڈ کی جانب سے (125) جبکہ ڈیوڈ بیکھم (115) میچ کھیل چکے ہیں۔
سٹیون گیراڈ برازیل میں کھیلے جانے والے فٹبال کے عالمی کپ میں انگلینڈ کی ٹیم کے کپتان تھے تاہم ان کی ٹیم پہلے راؤنڈ میں بغیر کوئی میچ جیتے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی تھی۔