|

وقتِ اشاعت :   July 22 – 2014

اسلام آباد: وزیر سیفران جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے گزشتہ ہفتے شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں فضائی حملوں کے دوران شہریوں سے متعلق دعوؤں کو مسترد کردیا۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ شمالی وزیرستان طرز کا آپریشن کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں بھی شروع کیا جائے گا۔ ان کے مطابق بڑے شہروں میں آپریشن دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ ہوگا اور ان کی خفیہ پناہ گاہیں تباہ کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اس جنگ میں ناکامی کی گنجائش نہیں۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اب تک دس لاکھ متاثرین کا اندراج کا عمل مکمل ہوچکا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پہلی کامیابی متاثرین کی واپسی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت نازک مراحل سے گزر رہا ہے، عمران خان اور طاہر القادری کو اس موقع پر احتجاجی سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔ دوسری جانب خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ شوال میں ہونے والے ان فضائی حملوں کے دوران متعدد شہری مارے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بدھ کو ہونے والے ان حملوں میں 20 خواتین اور 10 بچوں سمیت 37 شہری ہلاک ہوئے جس کے باعث قبائلییوں میں فوج کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔