|

وقتِ اشاعت :   July 23 – 2014

نیویارک : کسی ایک دن کی خراب نیند بھی آپ کی یاداشت کو متاثر کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔ یہ انتباہ امریکہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی اور کیلیفورنیا یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق کسی ایک شب کی نیند پوری نہ ہونے سے انسانی یاداشت پر ڈرامائی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور اس میں فرضی یادیں بھرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند کی کمی سے لوگوں کے ذہنوں میں چوبیس گھنٹے پہلے کے واقعات بھی ایک دوسرے میں اس طرح مل جاتے ہیں کہ بالکل ہی نئی شکل اختیار کرجاتے ہیں۔ مشی گن یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق میں شامل کیمبرلے فن کے مطابق نیند کی کمی سے یاداشت مسخ ہونے کا عمل بڑھ جاتا ہے اور لوگ رات کو جتنا کم سوئیں گے یہ عمل بڑھتا ہی چلا جائے گا۔ محققین کا توکہنا ہے کہ کچھ خاص حالات میں تو نیند کی کمی سے ہمارے ذہن میں فرضی یادیں بھرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے پہلے ماضی کی مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ نیند کی کمی سے گاڑی کے حادثات، متعدی امراض جیسے فشار خون اور ذیابیطس کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔