|

وقتِ اشاعت :   July 24 – 2014

نئی دہلی : ہندوستان کی انتہا پسند حمکران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے انڈین ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کو ریاست تلنگانہ کا برانڈ ایمبیسڈر منتخب کیے جانے پر احتجاج کیا ہے۔ ڈان نیوز ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی تنگ نظری سے انڈین ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا بھی محفوظ نہ رہ سکیں۔ ثانیہ کو حال ہی میں تشکیل دی جانے والی ہندوستانی ریاست تلنگانہ کا سفیر منتخب کیے جانے پر بی جے پی رہنما کے لکشمن نے تعصب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘ثانیہ مرزا ممبئی میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے حیدرآباد میں رہائش اختیار کی، تلنگانہ سے اُن کا دور کا بھی تعلق نہیں’۔ بی جے پی کی جانب سے ہندوستانی ٹینس اسٹار کو پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ‘پاکستان کی بہو’ ہونےکا طعنہ دیا گیا ہے۔ کے لکشمن کا کہنا ہے کہ ‘ثانیہ مرزا اس عہدے کے لیے کوئی اہلیت نہیں رکھتیں’۔ دوسری جانب ثانیہ مرزا نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ ممتاز سیاست دان اور میڈیا اس معاملے پر اپنا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔  اکستانی کرکٹر شعیب ملک سے اپنی شادی کے حوالے سے ٹوئٹر پر ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ ‘ میری شادی ایک پاکستانی سے ہوئی ہے، لیکن میں ہندوستان میں پیدا ہوئی اور مرتے دم تک ہندوستانی رہوں گی’۔ واضح رہے کہ تلنگانہ راشٹرا سمیٹھی (ٹی آر ایس) نے نئی ہندوستانی ریاست کے لیے ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کو سفیر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بی جے پی لیڈر کے لکشمن نے حکومت پر الزام لگایا کہ یہ فیصلہ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے آنے والے انتخابات میں اقلیتیوں کے ووٹوں کے حصول کے لیے کیا گیا ہے۔