اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اربوں روپے کے مضاربہ کرپشن اسکینڈل کیس میں ایک اور ریفرنس دائر کردیا ہے۔
کل نیب کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیا گیا ہے، جس میں میزبان اسٹورز، میزبان ٹریڈنگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو غلام رسول ایوب، محمد عمران، حسین احمد اور محمد خالد کو فریق بنایا گیا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ مضاریہ انویسٹمنٹ کے نام پر انہوں نے لوگوں سے 2 اعشاریہ 95 ارب روپے وصول کیے تھے۔
نیب کو اس مقدمے میں اب تک اٹھائیس سو سے زائد شکایات موصول ہوچکی ہیں۔ ان درخواستوں میں ان افراد پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے سرمایہ کاروں کو ہر مہینے 30 سے پچاس فیصد منافع فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ ان شکایات میں مزید اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
اس اسکیم میں پیسہ لگانے والوں کا کہنا ہے کہ انہیں صرف چند مہینوں تک انہیں منافع حاصل ہورہا تھا اور اس کے بعد نہ انہیں منافع فراہم کیا گیا اور نہ ہی ان کی محنت سے حاصل کی ہوئی وہ رقم انہوں نے جمع کروائی تھی، واپس مل سکی۔
اس کے علاوہ لوگوں کی جانب سے رقم جمع کروانے کے بعد انہیں حقیقی شرح سے مفافع نہیں دیا گیا۔
نیب ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ میزبان ٹریڈنگ کمپنی کی رجسٹریشن غیر قانونی تھی، جو مضاربہ کمپنی کے طور پر کام کررہی تھی اور اس نے ملک کے مختلف شہروں میں میزبان اسٹورز بھی قائم کیے تھے، جو کچھ مہینے کے بعد بند ہوگئے۔
نیب مضاریہ اسکینڈل کیس میں کل 31 ارب روپے سے زائد کے 81 مقدمات کی تفتیش کررہا ہے۔