|

وقتِ اشاعت :   August 1 – 2014

نئی دہلی: ہندوستان کے نئے آرمی چیف جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے اپنے عہدہ سنبھالنے کے پہلے روز ہی پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کرنی شروع کردی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق نئے بھارتی آرمی چیف نے پاکستان کی جانب سے مبینہ طور پر ہندوستانی فوجیوں کو قتل کیے جانے کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کسی بھی اشتعال انگیزی کا سخت جواب دیاجائے گا۔ نئے ہندوستانی آرمی چیف گارڈ آف آنر کی تقریب کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے 8 جنوری 2013ء کو پاکستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر پونچھ سیکٹر میں ایک ہندوستانی فوجی لانس نائیک ہیمراج کا سر قلم کیے جانے کے واقعے کا حوالہ دے رہے تھے۔ اس سوال کے جواب میں کہ ہندوستانی سپاہی کا سر قلم کیے جانے کا بدلہ پاکستان سے کس طرح لیا جائے گا، جنرل دلبیر سنگھ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں کام کیا جا چکا ہے۔ جب ہم طاقت کا استعمال کرتے ہیں تو اس سے مراد تکنیکی، آپریشنل اور پھر حمکت عملی کی سطح پر ہوتا ہے‘۔ یاد رہے کہ انڈیا نے اپنے سپاہی ہیمراج کا سر قلم کرنے اور لارنس نائیک سدھاکار سنگھ کی لاش کی بے حرمتی کا الزام پاکستان کی اسپیشل فورسز پر لگایا تھا۔ واضح رہے کہ 2013ء سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی خلاف ورزیوں پر کشیدگی جا ری ہے۔ انڈیا نے الزام لگایا تھا کہ پاکستانی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں لائن آف کنٹرول کے قریب اس کے دو فوجی ہلاک ہو گئے تھے، جن میں سے ایک کا سر قلم کر دیا گیا تھا۔ جبکہ پاکستان کی جانب سے بارہا اس الزام کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا جاتا رہا ہے کہ ہمیشہ ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کے بعد انڈین فوج کی فائرنگ سے ایک پاکستانی فوجی کی ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے کے واقعے پر پردہ ڈالنے کےلیے ہندوستان کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔