سکھر: اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں دوستانہ اپوزیشن ختم کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ‘اب ہم اسمبلی میں دوستانہ اپوزیشن کے بجائے صرف اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، تاکہ پارلیمانی جمہوریت کو بچایا جا سکے’۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسلام آباد میں فوج بلاکر آئین کے آرٹیکل 245 کا غلط استعمال کیا۔
خورشید شاہ کے مطابق اسلام آباد کو کوئی خطرہ نہیں، اگر فوج بلانا ہی تھی تو پشاور اور بنوں میں بلائی جاتی ۔
انھوں نے کہا کہ ذولفقار علی بھٹو نے 1977 میں لاہور میں فوج طلب کی اور یہ اُن کی سنگین غلطی ثابت ہوئی۔
خورشید شاہ نے فوج بلانے کے عمل کو وزیراعظم نواز شریف کی ‘سیاسی غلطی‘ قرار دیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ‘ فوج کے بلاوے جیسے اہم فیصلے کے سلسلے میں پارلیمنٹ یا کسی بھی سیاسی جماعت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا’۔
انھوں نے کہا کہ ‘فوج بلانے سے پہلے پارلیمنٹ کا اِن کیمرہ مشترکہ اجلاس بلایا جانا چاہیے تھا ’ ۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سیاسی بات چیت کو اہمیت نہیں دے رہی۔
انھوں نے کہا کہ ہم فوج کی طلبی کا معاملہ چار اگست کو شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔