کراچی: رینجرز نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے محافظ سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ اپنے ساتھ لائسنس یافتہ اسلحہ بھی لے گئے۔
اتوار اور پیر کی درمیانی رات کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر کے اطراف محاصرہ کرکے ان کے ایک پڑوسی یاسر اور ایم کیو ایم کارکن راؤ شمشاد سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا۔ اس دوران رینجرز اہلکاروں نے ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر کے باہر قائم سیکیورٹی کیمپ کو بھی اکھاڑ دیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 20 سے زائد موٹر سائیکلوں پر سوار رینجرز اہلکاروں نے علاقے کا محاصرہ کرکے ان کے گھر پر کارروائی کی اور اس دوران کوئی سرچ وارنٹ بھی نہیں دکھایا۔ تلاشی کے دوران رینجرز نے ایم کیو ایم کے ایک کارکن راؤ شمشاد اور 2 پڑوسیوں کاشف اور آصف کو حراست میں لے لیا۔ رینجرز ان کا لائسنس یافتہ اسلحہ بھی ساتھ لے گئے ہیں جس کے بعد وہ عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز ہماری محافظ ہے لیکن اس کو جو تاثر بنایا جارہا ہے جو ٹھیک نہیں۔ اگر رینجرز اہلکار اپنی کارروائی سے متعلق آگاہ کرتے تو ان کے لئے علاقے کے تمام گھروں کا کھول دیا جاتا۔ انہوں نے ڈی جی رینجرز سے رابطہ کیا مگر وہ فون پر دستیاب نہ ہوسکا۔ وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی حکومت، ڈی جی رینجرز اور کورکمانڈر کراچی اس کارروائی کا نوٹس لیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور گرفتار شدگان کو رہا کیا جائے۔
دوسری جانب ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ چھاپہ فاروق ستار کے گھر سے 2 گلیاں چھوڑ کر مارا گیا، اس سلسلے میں پھیلائی گئی متضاد افواہیں مجرموں کو بچانے اور عوام کو گمراہ کرنے کے لئے ہیں۔