اسلام آباد: پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کو تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ سے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ان کی جماعت کسی بھی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کرے گی جو ملک میں جمہوریت کے لیے خطرناک ہوگا۔
قومی اسمبلی میں منگل کے روز خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے اسلام آباد کا کنٹرول فوج کے حوالے کرنے کے اقدام پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی حکومت نے صرف مالاکنڈ ڈویژن میں آرٹیکل 245 نافذ کیا تھا اور اس اقدام سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ذوالفقار علی بھٹو نے 1977ء میں اس آرٹیکل کو نافذ کرتے ہوئے لاہور میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج کو طلب کیا تھا۔
اسی دوران جماعتِ اسلامی (جے آئی) کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ آرٹیکل 245 حکومتی کمزوریوں کو بے نقاب کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعتِ اسلامی حکومت اور تحریکِ انصاف کے درمیان مفاہمت کی کوشش کا حصہ بننے کے لیے تیار ہے اور اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی کو قائم کیا جائے۔
قومی وطن پارٹی(کیو ڈبلو پی) کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے ناصرف فون کو طلب کرنے، بلکہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر بھی تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ یومِ آزادی ملک کو متحد کرنے کے لیے منایا جانا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج اور دیگر تقریبات کے بجائے 14 اگست کو ان آئی ڈی پیز کے ساتھ منانا چاہیے جو شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضربِ عضب کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ اے ایم ایل کے صدر شیخ رشید احمد نے کہا کہ ملک نے اپنے 65 سالوں میں حقیقی جمہوریت نہیں دیکھی ہے اور نہ ہی اس عرصے میں لوگوں کے عام مسائل کو حل کیا گیا۔
اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کے ایم این اے امیر حیدر خان ہوتی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جب مالاکنڈ میں فوج کو طلب کیا گیا تھا اس وقت وہاں پرطالبان مکمل طور پر منظم تھے اور یہ تک کہا جارہا تھا کہ شدت پسند اسلام آباد تک پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی موجودہ صورتحال میں فوج کو طالب نہیں کرنا چاہیے تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے اس وقت یہ فیصلہ کیا ہے جب تحریکِ انصاف پہلے ہی 14 اگست کو ‘آزادی مارچ’ کا اعلان کرچکی ہے۔
ماضی میں آرٹیکل 245 کا نفاذ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ہوا ہے: چوہدری نثار
اسی دورن قومی اسمبلی میں اپنے طویل خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے آرٹیکل 245 نافذ کرنے کا تعلق کسی بھی سیاسی عمل یا احتجاج سے نہیں ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ملک بھر میں جہاں جہاں فوج کی ضرورت پڑی آرٹیکل دوسوپینتالیس کااطلاق ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے اطراف پہاڑوں پر فوج موجودہے، جبکہ اسلام آباد ایئر پورٹ پر بھی فوج تعینات کی جاچکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جلدکراچی اور پشاور کے ایئرپورٹس پربھی فوج تعینات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ لال مسجد آپریشن کے لیے آرٹیکل دوسوپینتالیس آرکا غلط استعمال کیاگیا۔
چوہدری نثار کا دعویٰ تھا کہ حکومت سیاسی جنگ میں فوج کوہرگزاستمال نہیں کرے گی۔